لاہورہائیکورٹ کے جسٹس اعجاز الاحسن نے ہرٹالی ینگ ڈاکٹرز کے لائسنس منسوخ کرنے اورانکے خلاف توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لانے کے لیے دائردرخواستوں کی سماعت کی۔ درخواست گزارنے عدالت سے استدعا کی کہ ینگ ڈاکٹروں کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ دوران سماعت سرکاری وکیل نے عدالت کوبتایا کی ینگ ڈاکٹرز کے سروس سٹرکچر کے معاملات سب کمیٹی میں زیر بحث ہیں اور ینگ ڈاکٹرز کے مطالبات کو حتمی شکل دینے کےلیے وقت درکار ہے۔ عدالت کو یہ بھی بتایا گیا کہ ڈیڑھ سالہ فہد ہلاکت کے ملزم ڈاکٹروں کے خلاف چالان مقامی عدالت میں جمع کروادیا گیا ہے۔ عدالت نے ینگ ڈاکٹرز کے خلاف کیس کی سماعت پانچ اکتوبر تک ملتوی کرتے ہوئے ینگ ڈاکٹرز کو ہدایت کی ہے کہ وہ ہڑتالیں اور احتجاج نہ کریں۔ عدالت نے پنجاب حکومت سے ینگ ڈاکٹرز کے سروس سٹرکچر کے حوالے سے اب تک ہونے والی پیش رفت سے متعلق تفصیلی رپورٹ بھی طلب کرلی ہے۔