جوڈیشل کمیٹی میں دوہزارگیارہ اوربارہ کے درمیان ہونے والی ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بننے والے سیاسی کارکنوں کی فہرست پیش کی گئی، سیاسی اورمذہبی جماعتوں نے امن وامان کی صورتحال کوقائم رکھنے کے لیے تجاویز بھی دیں
دہشتگردی کا شکارہونے والوں کے بچوں کوروزگاردلوانے کے حوالے سے بھی معاملات زیربحث آئے۔
سنی تحریک کاکہنا ہے جس طرح تمام جماعتیں کمیشن اوردیگرجگہوں پربیٹھتی ہیں تومل کرامن قائم کیوں نہیں کرسکتیں۔
عدالتی کمیشن میں کچھی رابطہ کمیٹی بھی شامل تھی جس کا کہنا تھا کہ امن قائم کرنے کے لیے تمام جماعتوں کوفیصلہ کرنا ہوگا۔