بھارت کے چناب میں پانی چھوڑنے سے کئی علاقے زیرآب، فصلیں شدید متاثر

منڈی فیض آباد+ لاہور(نامہ نگار+ نوائے وقت نیوز) دریائے چناب میں بھارت کی طرف سے پانی چھوڑے جانے کے بعد پانی دریائے راوی کے ساتھ مل گیا اور اس نے بچھوکی پار ، تھٹھہ ماتماں، نواں کوٹ، جٹاں دا واڑہ،گنیش پور، شیخاں دا ٹیوب ویل، خضر آباد کے نشیبی علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا اور ہزاروں ایکڑ اراضی پر کھڑی فصلیں شدید متاثر ہوئیں ہیں۔ ڈی سی او ننکانہ صاحب کی طرف سے محکمہ صحت لائیو سٹاک کی ٹیمیں ہر وقت موجود ہیں۔ علاوہ ازیں حالیہ بارشوں کے سبب دریا اور پہاڑی ندی نالے پھربپھرنے لگے۔ کئی مقامات پر سیلاب کی صورتحال پیدا ہوگئی۔ پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق دریائے چناب میں خانکی اورقادر آباد جبکہ دریائے راوی میں جسڑ کے مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق دریائے چناب میں خانکی کے مقام پرپانی کا بہائو ایک لاکھ38ہزار964کیوسک اورقادر آباد کے مقام پرایک لاکھ 48 ہزار 140کیوسک ہے۔ اسی طرح دریائے راوی میں جسڑ کے مقام پرپانی کابہائو 62 ہزار 652 کیوسک ہے، ان تینوں مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ نالہ بین میں پانی کا بہائو 2 ہزار 570 کیوسک جبکہ نالہ ایک میں 2 ہزار170کیوسک ہے، ان مقامات پربھی نچلے درجے کا سیلاب ہے، صوبے کے باقی تمام دریا اور ندی نالے معمول کے مطابق بہہ رہے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...