لاہور(سپورٹس رپورٹر) پاکستان ہاکی ٹیم کے کپتان ایم عمران کا کہنا ہے کہ ابھی دو تین سال تک قومی ٹیم کی نمائندگی کر سکتا ہوں، جب فٹنس نے جواب دیا تو خود بخود ہاکی کو خیرباد کہہ جاوں گا۔ نوائے وقت کے ساتھ خصوصی گفتگو میں ایم عمران کا کہنا تھا کہ پاکستان ہاکی ٹیم کا شمار آج بھی دنیا کی بہترین ٹیموں میں ہوتا ہے۔ اولمپک کوالیفائنگ راؤنڈ میں ناکامی بدقسمتی تھی جسے کبھی بھلایا نہیں جا سکتا ہے۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن کی نئی انتظامیہ قومی کھیل میں جان ڈالنے کی کوشش میں ہے جس کے ساتھ مکمل تعاون کیا جانا چاہئے۔ جب تک حکومت کی سپورٹ حاصل نہیں ہوگی کہ اس کھیل کو ترقی دینا ممکن نہیں ہے۔ یہ بات غلط ہے کہ غیر ملکی لیگوں میں شرکت کی خاطر کھلاڑی قومی ٹیم میں اچھا پرفارم نہیں کرتے۔ ہماری سب سے پہلی ترجیح پاکستان ٹیم ہے کیونکہ اس میں بہتر کھیل پیش کر کے ہی ہم دنیا کی لیگز میں جا کر کھیل سکتے ہیں۔ پاکستان سینئر ٹیم کی فوری طور پر کوئی مصروفیت نہیں ہے اس کے باوجود فیڈریشن کو پاکستان سینئر اور پاکستان اے ٹیمیں بنا کر ان کے درمیان مقابلوں کا سلسلہ جاری رکھنا چاہئے۔ اس سے ہمارے کھلاڑیوں کو میچ پریکٹس ملنے کے ساتھ ساتھ انہیں فارم اور فٹنس میں رہنے میں مدد ملے گی۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن نے کوچنگ کے معیار کو بہتر کرنے کے لیے کوچنگ کورس کا انعقاد کیا ہے جس میں مجھے بھی بلایا گیا ہے جو اچھی بات ہے۔ اس کوچنگ کورس کا ہرگز مطلب نہیں کہ اب قومی ٹیم کی نمائندگی کے قابل نہیں رہا ہوں، جب تک مکمل فٹ اور فارم میں ہوں قومی اور بین الاقوامی سطح پر پاکستان ٹیم کی نمائندگی کرتا رہوں گا۔ میری اولین کوشش ہے کہ پاکستان ٹیم کو ایک بہترین فل بیک دے سکوں۔