دنیانے پاکستان کا پُرامن ، محفوظ چہرہ دیکھ لیا : شکیل شیخ

Sep 25, 2017

لاہور (نمائندہ سپورٹس) اسلام آباد ریجنل کرکٹ ایسوسی کے صدر اور پاکستان کرکٹ بورڈ کی کرکٹ کمیٹی اور ڈومیسٹک افئیرز کمیٹی کے سابق سربراہ شکیل شیخ کا کہنا ہے کہ ملک میں بین الاقوامی کرکٹ کی بحالی کا کریڈٹ افواج پاکستان کو جاتا ہے۔ چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بین الاقوامی کرکٹ میچز کے دوران مکمل سیکیورٹی کی یقین دہانی کروائی ہے پاکستان سپر لیگ فائنل عالمی الیون کے دورہ پاکستان اور اب میرانشاہ میں ہونیوالے یو کے میڈیا الیون میچ سے دنیا نے پاکستان کا ایک نیا پر امن اور محفوظ چہرہ دیکھا ہے۔ ملک میں بین الاقوامی کرکٹ کی بحالی خوش آئند ہے وزیرستان میں ہونیوالے میچ سے کئی مقاصد حاصل ہوئے ہیں غیر ملکی صحافیوں کی اس میچ میں شرکت بین الاقوامی میڈیا میں بھی پاکستان کا امیج بہتر ہو گا۔ ایسے میچز مہمند ایجنسی، خیبر ایجنسی باجوڑ اور دیگر علاقوں میں بھی ہونے چاہییں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ ایسے ہر کام میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے گا۔ قائد اعظم ٹرافی میں ڈرافٹنگ کا نظام پہلی مرتبہ متعارف کروایا گیا ہے۔ اس نظام کا مقصد سلیکشن کے عمل کو شفاف بنانا، سیاسی اثرورسوخ کو کم کرنا اور بہتر ٹیموں کی تشکیل ہے۔ ابتدا میں اس کام میں کامیابی ملی ہے مجھے اسکا مستقبل بہتر نظر آ رہا ہے امید ہے اس مرتبہ ریجنل ٹیمیں بہتر نتائج دیں گی۔ہمیں اس معاملے پر تنقید کا سامنا بھی ہے لیکن تنقید تعمیر کے لیے ہونی چاہیے ہمیشہ مثبت تنقید کو اہمیت دیتے ہوئے فیصلے کیے ہیں۔ بدقسمتی سے ہمارے ہاں ناقدین حقائق سے بےخبر بھی ہوتے ہیں اور ذاتی مفادات کے حصول کے لیے منفی باتیں کرتے ہیں۔ فرسٹ کلاس کرکٹ کو پرکشش اور معیاری بنانے کے لیے بڑے فیصلے کیے گئے ہیں۔پلئیرز اور کوچنگ سٹاف کے معاوضوں کو بہتر بنایا گیا ہے۔پچز اور گراونڈز کا معیار بہتر بنایا گیا ہے۔ ڈیوک کا گیند استعمال کیا جائے گا سیزن کے اختتام پر تمام خامیوں کا تفصیلی جائزہ لیکر ڈومیسٹک کرکٹ کو مزید بہتر بنایا جائے گا۔ ڈرافٹنگ کے نظام پر ریجنل صدور سے تفصیلی بات چیت ہوئی ہے اکثریت نے اس نظام کی حق میں ووٹ دیتے ہوئے اسے نافذ کرنے کی حمایت کی ہے۔ ہم نے اپنی کرکٹ کے معیار کو بلند اور اسے بہتر کرنا ہے۔ کامران اکمل، عمر اکمل اور عدنان اکمل باصلاحیت کرکٹرز ہیں۔ ذاتی طور پر عمر اکمل کو پسند کرتا ہوں وہ ایک ٹیلنٹڈ کرکٹر ہے پاکستان کےبلوگ انہیں پسند کرتے اور قومی ٹیم میں دیکھنا چاہتے ہیں۔

مزیدخبریں