سابق وزیراعظم نوازشریف نے احتساب عدالت میں پیشی کے لیے قریبی ساتھیوں اور آئینی و قانونی ماہرین سے مشاورت مکمل کر لی

نواز شریف کو وطن واپسی کے بعد احتساب عدالت میں پیشی کے پہلے امتحان کا سامنا ہے, پنجاب ہاؤس میں سارا دن نواز شریف کے ساتھ ملاقاتوں کا تانتا بندھا رہا۔ سابق وزیراعظم نے احتساب عدالت میں پیشی کے معاملے پر پارٹی رہنماؤں اور آئینی و قانونی ماہرین سے مشاورت کی ۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے نواز شریف سے ملاقات کی, دونوں رہنماؤں نے ملکی سیاسی صورتحال اور پارٹی معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر احتساب عدالت میں پیشی کے معاملے پر بھی بات چیت ہوئی۔ گورنر پنجاب رفیق رجوانہ، وزیراعلیٰ گلگت بلتستان،وفاقی وزرا اسحاق ڈار، زاہدحامد، سعدرفیق، پرویز رشید، چوہدری نثار، سردار مہتاب عباسی، عبدالقادر بلوچ، سیف الرحمان، آصف کرمانی نے نواز شریف سے ملاقات کی جبکہ آئینی و قانونی ماہرین نے بھی اپنے مشوروں سے نوازا۔ ذرائع کے مطابق پارٹی رہنماوں کی مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ نواز شریف احتساب عدالت میں پیش ہوں گے, خواجہ حارث ان کی وکالت کریں گے۔ نواز شریف اپنی مصروفیات اور اہلیہ کی بیماری سے متعلق عدالت کو آگاہ کیا جائے گا. اس بات کا بھی امکان ہے کہ نواز شریف عدالت سے آئندہ پیشی کے حوالے سے استتثٰی کی درخواست بھی دائر کریں گے  تاہم ان کی عدم حاضری پر ان کے وکلا کیس کی پیروی کریں گے۔ نواز شریف پارٹی کے مرکزی رہنماؤں کے ہمراہ عدالت جائیں گے. عدالت میں پیشی کے بعد وہ دن ایک بجے پریس کانفرنس بھی کریں گے۔

ای پیپر دی نیشن