اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس مےں نیٹ ہائیڈل منافع کے سلسلے میں اے جی این قاضی فارمولے پر من و عن عمل درآمد پر وفاق اور صوبوں میں اتفاق ہو گےا ہے۔ ای او بی آئی اور ورکرز ویلفیئر فنڈ کی صوبوں کو منتقلی کے حوالے سے انتظامی، مالی اور قانونی معاملات کا جائزہ لینے کے لئے وزیر بین الصوبائی رابطہ کی سربراہی میں کمیٹی قائم کر دی گئی، کمیٹی آئندہ ایک ماہ میں اپنی سفارشات مشترکہ مفادات کونسل کو پیش کرے گی، اجلاس میں نواز دور کے تمام ایل این جی معاہدے بھی منظرعام پر لانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہوا جس میں چاروں وزارءاعلیٰ اور دےگر اعلیٰ حکام شرےک ہوئے، اجلاس مےں ملک میں تعلیمی اداروں کے معیار اور اعلیٰ تعلیم میں یکسانیت کے فروغ کے سلسلے میں وفاق اور صوبوں کے درمیان کوارڈینیشن کی بہتری کے لئے ہائر ایجوکیشن کمشن کو صوبوں سے ملکر لائحہ عمل وضع کرنے کی ہدایت کی گئی، ہائر ایجوکیشن کمشن کو آئندہ ایک ماہ میں سفارشات مرتب کرنے کی ہدایت کی گئی، وزےر اعظم نے کہا کہ بلوچستان میں تعلیمی معیار کی بہتری پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے، ہائر ایجوکیشن صوبائی حکومت سے ملکر اس سلسلے میں ممکنہ اقدامات کا جائزہ لے، بلوچستان میں صحت کی سہولتوں اور خصوصاً کینسر کے مرض کی بروقت تشخیص و علاج کے سلسلے میں شوکت خانم ہسپتال کی سروسز بلوچستان تک پھیلائی جائیں گی، کراچی کے لئے اضافی پانی کی فراہمی کی صوبہ سندھ کی درخواست کو نیشنل واٹر کونسل کے سپرد کر دےا گےا۔ واٹر کونسل ملک میں موجودہ پانی کی فراہمی، صوبوں کے درمیان پانی کی تقسیم کے فارمولے اور زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے مشترکہ مفادات کونسل کو اپنی سفارشات پیش کرے گی۔ پانی کے ضیاع کو روکنے اور اس کے بہتر استعمال کے سلسلے میں بھی اقدامات تجویز کیے جائیں گے، مشترکہ مفادات کونسل نے پلاننگ کمشن کو بلوچستان میں بجلی کی ترسیل و تقسیم کے نظام سے متعلق منصوبوں کا جائزہ لینے کی ہدایت کی، پلاننگ کمشن کے جائزے کی روشنی میں فوری اہمیت کے منصوبوں پر جلد کام شروع کرنے کی ہدایت کی گئی، کونسل نے ہدایت کی کہ پٹ فیڈر اور کیرتھر کینال میں پانی کی کم دستیابی کے معاملے پر غورکر کے سندھ اور بلوچستان کے وزراء اعلیٰ باہمی طور پر معاملے کو حل کریں۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ صوبوں کے درمیان پانی کی تقسیم کی مانیٹرنگ کا ایک ایسا جامع اور شفاف نظام مرتب کیا جائے جس سے تمام صوبوں کو بروقت اور صحیح معلومات کی فراہمی میسر آسکے، صحیح معلومات کی فراہمی کا فقدان غلط فہمیوں کا باعث بنتا ہے لٰہذا اس سلسلے میں فوری اقدامات کئے جائیں، پٹرولیم پالیسی 2012ءمیں حکومت سندھ کی تجویز کردہ ترامیم کو اقتصادی رابطہ کمیٹی کو سپرد کرنے کا فیصلہ کےا گےا، ای سی سی اپنے آئندہ اجلاس میں کہ جس میں صوبوں کے نمائندگان بھی شریک ہوں گے، ان تجاویز و مجوزہ ترامیم کا جائزہ لے کر اپنی سفارشات مرتب کرے گی، ملک میں یکساں معیار اور سٹینڈرڈز کو یقینی بنانے اور اس ضمن میں متعلقہ کمپنیوں کو ون ونڈو سہولت فراہم کرنے کی ذمہ داری پاکستان سٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کو تفویض کرنے پر وفاق اور صوبوں میں اتفاق ہو گےا، اس سلسلے میں قانونی اور آئینی معاملات کا جائزہ لینے کے لئے کمیٹی قائم ہو گی، کمیٹی میں تمام صوبائی حکومتوں، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کی نمائندگی شامل ہو گی، ملک میں قائم ریگولیٹری اتھارٹیز کی موثر عمل داری اور صوبوں میں حکومتی رٹ کو یکساں طور پر لاگو کرنے کے سلسلے میں قابلِ عمل تجاویز مرتب کرنے کے لئے ٹاسک فورس تشکیل دی گئی۔ اجلاس میں ملک گیر سطح پرصفائی مہم شروع کرنے کا بھی فیصلہ کےا گےا، وزیرِ اعظم عمران خان 7 اکتوبر سے قومی صفائی مہم کا باقاعدہ آغاز کریں گے۔ صوبائی حکومتوں کی جانب سے قومی صفائی مہم میں بھرپور حصہ لینے کی یقین دہانی کرائی گئی، وزیر اعظم کی جانب سے وزراء اعلیٰ کو وفاقی حکومت کی جانب سے تمام معاملات میں ہر ممکنہ تعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی، وفاقی حکومت مشترکہ مفادات کونسل کو موثر پلیٹ فارم بنانے کیلئے پرعزم ہے تاکہ یہ کونسل صوبوں اور وفاق کے درمیان معاملات کے حل میں موثر کردار ادا کرتے ہوئے فیڈریشن کی مضبوطی کا باعث بنے، وزےراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چاروں صوبوں کے وزراءاعلیٰ کو یقین دہانی کرائی کہ صوبوں کو قومی امور میں ساتھ لیکر چلیں گے۔ فےصلے اتفاق رائے سے کرےں گے، وزےراعظم کی صدارت مےں سی سی آئی کا ےہ پہلا اجلاس تھا۔نوائے وقت رپورٹ کے مطابق وزیراعظم کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل اجلاس کی اندرونی کے مطابق وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے کئی معاملات پر وفاق سے تحفظات کا اظہار کیا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعلی سندھ نے شکایت کی کہ سی پیک منصوبوں میں بھی سندھ کو خاطر خواہ حصہ نہیں دیا گیا۔ وزیراعظم عمران خان نے مراد علی شاہ کو ان کے تحفظات پر الگ ملاقات کی یقین دہانی کرائی۔ وزیراعظم سے وزیراعلی سندھ آج 11 بجے ملاقات کریں گے۔ ملاقات میں این ایف سی ایوارڈ‘ پانی کی تقسیم سمیت دیگر امور پر بات چیت ہو گی۔ مراد علی شاہ ملاقات کی وجہ سے اسلام آباد میں ہی رک گئے ہیں۔
ایل این جی معاہدے
اسلام آباد (آن لائن) وزیراعظم عمران خان سے بی این پی کے سربراہ اختر مینگل نے ملاقات کی اور افغان مہاجرین کو پاکستان کی شہریت دینے کے معاملے پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔ اختر مینگل نے کہا کہ افغان مہاجرین کو شہریت دینا ہمارے ساتھ کئے گئے معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔ پیر کو وزیراعظم عمران خان سے بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اختر مینگل نے ملاقات کی۔ ملاقات میں حکومت اور بی این پی کے درمیان معاہدے کے حوالے سے تبادلہ خیال ہوا۔ اختر مینگل نے افغان مہاجرین کو شہریت دینے کے معاملے پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔ اختر مینگل نے کہا کہ افغان مہاجرین کو شہریت دینا ہمارے ساتھ کیے گئے معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے اختر مینگل کو انکے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
اختر مینگل