ملتان (وقائع نگار) پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کی کال پر گزشتہ روز بھی سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹرز نے ہڑتال جاری رکھی جس کی وجہ سے سینکڑوں مریض علاج معالجے میں خلل کی وجہ سے اپنا طبی علاج کروانے میں ناکام رہے مریضوں کی بڑی تعداد مسیحاؤں کو چیک اپ کروانے کے لئے نشتر ہسپتال پہنچی تو شعبہ آؤٹ ڈور کو صبح 8 بجے سے ہی تالے لگا کر بند کر دیا گیا تھا شعبہ آؤٹ ڈور میں چھ ہزار اوسطاً یومیہ آنے والے مریض متعدد بیماریوں کے علاج کے چیک اپ کے لئے امید لے کر نشتر ہسپتال پہنچے تو اتنی بڑی تعداد علاج معالجہ نہ ملنے کی وجہ سے شدید متاثر ہوئی مریضوں نے انتظار گاہ میں بڑی ہوئی کرسیوں کو اٹھا کر نشتر روڈ پر لا کر رکھ دیا اور روڈ بلاک کرکے ڈاکٹرز اور ہسپتال انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی مریضوں کی بڑی تعداد جھولیاں اٹھا کر ڈاکٹروں کو بد دعا دیتی رہی پی ایم اے ملتان کے صدر پروفیسر ڈاکٹر مسعود اشرف ہراج نے 12 بجے ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کیا اور ڈاکٹرز کو شعبہ آؤٹ ڈور میں جا کر مریضوں کے طبی معائنہ کرنے کا کہا جس پر سینئر ڈاکٹرز کی تعداد شعبہ آؤٹ ڈور میںپہنچی تو ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے سینئر ڈاکٹرز کو مریضوں کو چیک اپ کرنے سے منع کرتے ہوئے آؤٹ ڈور کو دوبارہ بند کروا دیا جس کے بعد وائی ڈی اے لاہور کے وفد کی صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کے ساتھ ملاقات میں مطالبات منظور ہونے کی خبر آنے کے بعد انہوں نے ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کر دیا جسکے بعد آج سے تمام سرکاری ہسپتال معمول کے مطابق کھلیں گے اور تمام ڈاکٹرز اپنے شعبہ جات میں مریضوں کا معائنہ کریں گے ۔ وائی ڈیاے کے چیئرمین چودھری عتیق الرحمن صدر ڈاکٹر فاران اسلم عہدیداران ڈاکٹر عالمگیر‘ ڈاکٹر خضر حیات نے کہا کہ صوبائی وزیر صحت کی طرف سے اسمبلی میں فی الوفر سکیورٹی بل پیش کروا کر منظور کروانے رحیم یار خان واقعے میں ہماری لیڈی ڈاکٹر بہن کو مکمل انصاف فراہم کرنے کی یقین دہانی کے بعد وائی ڈی اے صوبہ بھر میں ہڑتال ختم کر رہی ہے۔ وائی ڈی اے نے وائس چانسلر نشتر میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر مصطفی کمال پاشا سے ملاقات کرکے سکیورٹی کے حوالے سے تجاویز دے دی ہیں اور ان پر عملدرآمد کروانے کے لئے تین رکن کمیٹی بنا دی ہے اگر سکیورٹی کے حالات نشتر ہسپتال میں بہتر نہ کئے گئے تو وائی ڈی اے احتجاج اور ہڑتال کی طرف دوبارہ جا سکتی ہے نشتر کے علاوہ دیگر سرکاری ہسپتالوں میں بھی ڈاکٹرز نے پی ایم اے کی ہڑتال کا ساتھ دیا جس کی وجہ سے مریضوں کو بغیر چیک اپ واپس مایوس لوٹنا پڑا فاطمہ جناح گائنی ہسپتال ‘ سول ہسپتال ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر شہباز شریف ہسپتال میں شعبہ آؤٹ ڈور میں ڈاکٹرز نے مریضوں کا معائنہ نہ کیا جس پر مریضوں اور ڈاکٹرز کے درمیان تکرار کے متعدد واقعات رونما ہوئے۔
ڈاکٹروں کی ہڑتال سے تنگ مریضوں نے نشتر روڈ بلاک کر دیا‘ جھولیاں اٹھا کر بد دعائیں
Sep 25, 2018