اسلام آباد (خصوصی رپورٹر)سپریم کورٹ نے پاک فوج کے 2 حاضر سروس افسروں کو قتل کرنے والے مجرم کی سزا کے خلاف نظر ثانی درخواست مسترد کر دی۔چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے نظر ثانی کی درخواست کی سماعت کی۔خیال رہے کہ کیپٹن ریٹائرڈ اسمٰعیل پرویز منہاس کو میجر فیصل اور میجر کاشف ریاض کے قتل کے جرم میں ٹرائل کورٹ نے پھانسی کی سزا سنائی تھی۔جس کے بعد سزا کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل کی گئی تاہم ہائیکورٹ نے سالے بہنوئی کے قتل کے ملزم کی پھانسی کی سزا برقرار رکھی۔ سپریم کورٹ میں کیپٹن ریٹائرڈ اسمٰعیل پرویز منہاس کی سزائے موت کے خلاف نظر ثانی درخواست پر بھی ٹرائل کورٹ اور ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا گیا۔ملزم کے وکیل نے بتایا کہ واقعہ 3 جولائی 2007 کو راولپنڈی کے علاقے گلستان کالونی سول لین میں پیش آیا تھا۔ملزم مقتول کے گھر میں کرائے دار تھا جس کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ملزم کی مقتولین کے ساتھ کوئی دشمنی نہیں تھی تو وہ ان کو کیوں قتل کرتا۔ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ ملزم قتل کرنے کے بعد ہوائی فائرنگ کرتے ہوئے باہر نکلا تھا۔چیف جسٹس نے ملزم کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم چاہتے تھے کہ ہم سے کوئی غلطی نہ ہو جائے اس لیے ہم نے آپ کو تفصیلی سنا۔