اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) احتساب عدالت کے سابق جج ارشد ملک کی مبینہ وڈیو کے سکینڈل سے متعلق کیس میں فیصلہ کے خلاف سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف نے نظر ثانی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نواز شریف کے وکیل کی جانب سے سپریم کورٹ میں ایک درخواست دائر کی ہے جس میں انہوں نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ وہ اس کیس کے فیصلہ پر نظر ثانی کی درخواست دائر کرنا چاہتے ہیں۔ تاہم مختلف دستاویزات کی تیاری کیلئے دو ہفتوں کی مہلت دی جائے۔ یاد رہے کہ نظرثانی کی درخواست دائر کرنے کیلئے ایک ماہ کی مدت کا وقت ہوتا ہے گذشتہ روز ایک ماہ پورا ہونے پر سابق وزیر اعظم کی جانب سے یہ درخواست دائر کی ہے۔ جبکہ اس معاملہ کے ایک درخواست گزار سہیل طارق کے وکیل اکرام چوہدری نے پہلے ہی نظر ثانی درخواست دائر کررکھی ہے۔ ذرائع کے مطابق رجسٹرار آفس نے نواز شریف کو نظرثانی کے لیے دو ہفتوں کی مہلت دے دی ہے۔