قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس قومی احتساب بیورو کے چئیرمین جسٹس(ر) جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹر ز اسلام آبادمیں منعقد ہوا ۔اجلاس میںڈپٹی چئیرمین نیب ، پراسیکیوٹر جنرل اکائو نٹیبلٹی ،ڈی جی آپریشن، ڈی جی راولپنڈی اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔ ۔قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں بد عنوانی کے 2ریفرنسز دائر کرنے کی منظوری دی گئی جن کی تفصیل درج ذیل ہے ۔1۔قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں ڈاکٹر محمد امجد ایڈن ہاوسنگ سوسائٹی اور دیگرکے خلاف بد عنوانی کاریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی گئی۔ملزمان پرمبینہ طورپربڑے پیمانے پر عوام کو پلاٹ فروخت کرنے کے نام پردھوکہ دہی اور فراڈکا الزام ہے۔جس سے متاثرہ عوام الناس کو مبینہ طو ر پرتقریباََ 25ارب روپے کا نقصان پہنچا۔2۔قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں میسرز کریم کاروبار کمپنی کراچی کے مالکان اور حصہ داران اور دیگرکے خلاف بد عنوانی کاریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی گئی۔ملزمان پر مبینہ طورپرغیر معیاری گندم مہنگے داموں فروخت کرنے کے کا الزام ہے۔جس سے قومی خزانے کو مبینہ طور 80ملینروپے کا نقصان پہنچا۔قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں7انکوائریوں کی منظوری دی گئی ۔جن میں میاں شہباز شریف سابق وزیر اعلیٰ پنجاب ،محسن لطیف رکن صوبائی اسمبلی پنجاب اور دیگر،علی حسن زرداری، رکن سندھ اسمبلی ، شیر علی گورچانی، سابق ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی اور دیگر،رشید احمد چیف انجینئر پی ڈبلیو ڈی گلگت بلتستان ،محمد طاہر پرویز رکن صوبائی اسمبلی پنجاب اور دیگر،محکمہ اوقاف ،ایل ڈی اے،محکمہ ریوینیو کے افسران واہلکاران ،سول ایوی ایشن اتھارٹی ، ایف بی آر کے افسران واہلکاران،کاشف سہبائی اور احسن سہبائی ،شاہین ایئر انٹرنیشنل اینڈ شاہین انجینئرنگ اینڈائیرکرافٹ مینٹینین سروسز کے مالکان کیخلاف انکوائریوں کی منظوری دی گئی۔قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں 5انوسٹی گیشنز کی منظوری دی۔ جس میں میسرز نرالہ ایم ایس آر فوڈز لمیٹڈ لاہو رکے مالکان /ڈائریکٹرز اور دیگر،میاں رشید حسین شہید میموریل ہاسپیٹل پبی نوشہرہ کے افسران و اہلکاران ودیگر،فرنٹیئر کانسٹیبلری کے افسران و اہلکاران اور دیگر،میٹرو کارپوریشن کوئٹہ کی انتظامیہ اور دیگر،انجینئر مقبول احمد سابق سیکرٹری محکمہ مائینز اینڈ منرلز حکومت بلوچستان اور دیگر کے خلاف انوسٹی گیشنزشامل ہیں۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں سی ڈی اے کے افسران واہلکاران کے خلاف میسرز پی ایف او ڈبلیو اے،وحید پبلک ٹرسٹ ، اور روٹ ملینیم سکول کو اضافی مالی فوائد کے الزام میں کیس کوقانون کے مطابق کارروائی کے لئے سی ڈی اے کوبھیجنے کافیصلہ کیا۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میںخیبر پختونخواہ حکومت کے افسرا ن و اہلکاران کے خلاف ڈاکٹر ناصر علی خان پراجیکٹ ڈائریکٹر پاک آسٹریا FACHHOCHSCHULEانسٹیٹیوٹ آف ایپلائیڈ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی ،منگ ہری پور کی تعیناتی سے متعلق کیس چیف سیکرٹری خیبر پختونخواہ کو قانون کے مطابق مزید کاروائی کے لئے بھجنے کا فیصلہ کیا۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میںسمیع الحسن گیلانی رکن قومی اسمبلی کے خلاف سمیع ٹا ئون کے ٹیکسز کی عدم ادائیگی کامعاملہ ایف بی آر اور غیر قانونی طور پر 97کنال اراضی غیر قانونی طور پر قبضہ میں رکھنے کا معاملہ سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو پنجاب کو قانون کے مطابق مزید کاروائی کے لئے بھجنے کا فیصلہ کیا۔ چئیرمین نیب جسٹس(ر) جاوید اقبال نے کہا کہ نیب "احتساب سب کے لئے " کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے۔نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ اور بدعنوان عناصر سے لوٹی گئی رقوم برآمد کرنے کیلئے کوشاں ہے۔میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی نہ صرف اولین ترجیح ہے بلکہ اس کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے گزشتہ 22 ماہ میں 71 ارب روپے بلواسطہ اور بلا واسطہ طور پر بدعنوان عناصر سے برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کروائے ہیں جو کہ ایک ریکارڈ کامیابی ہے۔"نیب کا ایمان ـکرپشن فری پاکستان "ہے ۔انہوں نے کہا کہ بزنس کمیونٹی ملک کی ترقی کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیشت رکھتی ہے نیب نے بزنس کمیونٹی کے مسائل کے حل کیلئے نیب ہیڈ کوارٹرز اور تمام علاقائی دفاتر میں خصوصی سیل قائم کئے ہیں جو باقاعدگی سے کام کررہے ہیں۔ وفاق ایوان ھائے تجارت و صنعت پاکستان کے صدر انجئینردائود خان اچکزئی نے بزنس کمیونٹی کے مسائل کے حل کیلئے کاوشیں کرنے پر چئیرمین نیب اور نیب پر نہ صرف مکمل اعتمادکا اظہارکیا بلکہ شکریہ بھی ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس کے معاملات میں تحقیقات نہ کرنے اور پہلے سے موجود تحقیقات کو ایف بی آر کو بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ۔انہوں نے کہا کہنیب بیوروکریسی کی خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے ۔ نیب بیورو کریسی سمیت تمام طبقوں کی عزت نفس کو یقینی بنانے کے عزم پرسختی سے عمل پیرا ہے ۔گیلپ اینڈ گیلانی سروے کے مطابق ملک کے 59 فیصد افراد نے نیب پر اپنے اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب ایک قومی ادارہ ہے جس کی کاوشوں کا اعتراف ملکی اور غیر ملکی اداروں نے نیب کی بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے کاوشوں کو سراہا ہے جو پاکستان اور نیب کیلئے ایک اعزازہے۔