حکمرانوں کے نظریہ پاکستان مخالف اقدامات ناقابل برداشت ہیں: سراج الحق

لاہور (پ ر) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ وزیر اعظم ہر مشکل کے وقت غائب ہوجاتے ہیں۔ عدلیہ، مقننہ، انتظامیہ اور دفاعی ادارے اپنے اپنے دائرے میں رہ کر کام کریں تو خرابیوں پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ ملک میں 31لاکھ مقدمات زیر التوا ہیں مگر ایک سابق چیف جسٹس نے مقدمات نمٹانے کی بجائے ڈیم بنانا اور آبادی کم کرنا شروع کردی۔ ڈیم بنے نہ آبادی کم ہوئی اور نہ کسی کو انصاف ملا۔ حکمرانوں کے پے در پے خلاف شریعت اور آئین و نظریہ پاکستان کے منافی اقدامات و بیانات ناقابل برداشت ہیں۔ پاکستان کی بنیاد کلمہ طیبہ، پاکستان کا نام اسلامی جمہوریہ پاکستان، ریاستی مذہب اسلام اور قرارداد مقاصد آئین کا لازمی حصہ ہے۔ صحابہ کرام ؓ کی عظمت پر جان نچھاور کرنا ہر مسلمان اپنے لئے سعادت سمجھتا ہے۔ مغرب و بھارت پاکستان میں فرقہ وارانہ آگ بھڑکا کر ہماری قومی یکجہتی ختم کرنے اور پاکستان کو اسلام کی منزل سے ہٹانے کے خواب دیکھ رہا ہے جبکہ مٹھی بھر سیکولر و بے دین طبقہ مغرب کے ناپاک عزائم کی تکمیل میں لگا ہوا ہے لیکن محب وطن و محب اسلام عوام ان کے عزائم خاک میں ملا دیںگے۔ حکومت قادیانیوں کو بڑے بڑے عہدوں سے ہٹائے۔ 295 سی پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔ 26 ماہ میں حکومت نے مہنگائی ، بے روزگاری میں اضافہ کرنے اور عوام کو سبز باغ دکھانے کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامع مسجد منصورہ میں تحفظ ختم نبوت ﷺ وعظمت صحابہ ؓ کانفرنس سے خطاب اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پرمرکزی سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف و دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ تحفظ ختم نبوت ﷺ و ناموس رسالت اور عشق مصطفیٰ ﷺ امت مسلمہ کا قیمتی سرمایہ ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ توہین رسالت کے جرم میں جیلوں میں بند تمام مجرموں کے کیسوں کے قانون کے مطابق فوری فیصلے کئے جائیںاور عدالتوں سے دی گئی سزائوں پر فوری عمل درآمد کیا جائے۔ حکمرا ن رسول اللہ ؐ اور صحابہ کرام ؓ کی شان میں گستاخی کرنے والوں کو حکومت پروٹوکول کے ساتھ رات برات ملک سے فرار کرا دیتی ہے۔ حکومت اوورسیز پاکستانیوں پر ظلم کر رہی ہے۔کرونا وبا کے دوران جب مختلف ملکوں سے پاکستانی واپس آئے حکومت نے انہیں ایئر پورٹ پر لوٹ لیا اور اب واپس جارہے ہیں تو حکومت چالیس پچاس ہزار کی بجائے لاکھ اور ڈیڑھ لاکھ کرایہ وصول کرکے ان کا خون پسینہ نچوڑ رہی ہے۔ اقوام متحدہ میں پوری جرأت سے مسئلہ کشمیر اٹھانے پر ترکی کے صدر طیب اردگان اور عوام کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ہمارے حکمران مجرمانہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔ سقوط ڈھاکہ کی طرح سقوط سری نگر ہوا تو یہ قوم ان حکمرانوں کو معاف نہیں کرے گی۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...