منی لانڈرنگ کیسز: تحقیقات اور ایجنسیوں کی استعداد کار میں بہتری کیلئے ہدایات کی منظوری

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ اے پی پی+ این این آئی) انسداد منی لانڈرنگ کے حوالے سے قومی انتظامی کمیٹی (این ای سی) کو بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں کرونا کے حوالے سے پیش آنے والے چیلنجوں کے باوجود آئی سی آر جی ایکشن پلان کی تکمیل پر کافی پیش رفت کی ہے۔ منی لانڈرنگ کے کیسوں میں تحقیقات اور استغاثہ کو آگے بڑھانے کے ضمن میں قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کی استعداد کار میں بہتری کے لئے رہنما ہدایات کی بھی منظوری دی گئی۔ وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ و محصولات ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت انسداد منی لانڈرنگ کے حوالے سے قومی انتظامی کمیٹی اجلاس جمعرات کو یہاں وزارت خزانہ میں ہوا۔ اجلاس میں فنانشنل مانیٹرنگ یونٹ کی ڈائریکٹر جنرل نے اجلاس کے شرکاء کو فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس پر پیش رفت بشمول مشترکہ گروپ سے بالمشافہ ملاقات کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں کوویڈ 19 کے حوالے سے پیش آنے والے چیلنجوں کے باوجود آئی سی آر جی ایکشن پلان کی تکمیل پر کافی پیش رفت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف اور ایشیا پیسفک گروپ کی سفارشات کے حوالے سے خامیوں کو دور کرنے کے لئے پاکستان نے 15 قوانین میں ترامیم کی ہے۔ اجلاس میں سنٹرل ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سیونگ اور پاکستان پوسٹ کے حوالے سے ضابطوں کی بھی منظوری دی گئی۔ وفاقی حکومت بعد ازاں اس کی منظوری دے گی۔ اجلاس میں اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2010ء میں ترامیم کے بعد فالو اپ اقدامات کا بھی جائزہ لیا گیا۔ عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ کمزور معیشت کے باوجود  کرونا وبا کا مقابلہ کیا ہے اور بتدریج بہتری کی جانب بڑھ رہے ہیں، مشیر خزانہ نے ان خیالات کا اظہار گزشتہ شب  ایف پی سی سی آئی کے زیراہتمام نمایاں کارکردگی کا مطاہرہ کرنے والے بزنس مینز کو ایوارڈ دینے کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں80بزنس مینز کو مختلف شعبوں میں کارکردگی پر ایورد دئے گئے۔ تقریب سے وفاقی وزیر صنعت حماد اظہر، ایف پی سی سی آئی کے صدر میاں انجم نثار نے بھی خطاب کیا۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ ملک کے معاشی حالات میں بہتری آئی ہے۔ کرونا کا جس انداز میں مقابلہ کیا اب اس کی دنیا بھی پیروی کر رہی ہے۔ عبدالحفیظ شیخ نے سرکاری اور نجی شعبے کے اشتراک پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے وسائل کو متحرک کرنے میں مدد ملے گی۔ حکومت پائیدار اور جامع بڑھوتری کے اہداف کے حصول کے لئے  موثر پالیسی سازی، ہدف پر مبنی اصلاحات اور کھلی معیشت کی مبادیات پر عمل پیرا ہونے میں پرعزم ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار جمعرات کو یہاں زری و مالیاتی پالیسیز کو آرڈینیشن بورڈ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ گورنر سٹیٹ بنک نے مشترکہ میکرو اکنامک فریم ورک کے قیام کے لئے تکنیکی کمیٹی کی تشکیل کے ضمن میں وزارت خزانہ کے کردار اور کوششوں کی تعریف کی اور کہا کہ اس کے نتیجہ میں موثر زری و مالیاتی پالیسی سازی کے اہداف میں مدد ملے گی۔ گورنر سٹیٹ بنک نے کہا کہ تجارتی و کاروباری اعتماد اور بڑھوتری میں بہتری کی وجہ سے سٹیٹ بنک نے پالیسی ریٹ کو 7 فیصد پر رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ موجودہ مانیٹری پالیسی کی وجہ سے اقتصادی بحالی میں مدد ملے گی۔ وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت و سرمایہ کاری عبدالرزاق دائود نے اجلاس کے شرکاء کو بتایا کہ جاری مالی سال کے پہلے دو ماہ میں درآمدات کا حجم 6.9 ارب ڈالر اور برآمدات کا حجم 3.6 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا ہے۔ گزشتہ سال کی نسبت تجارتی خسارے میں کمی آئی ہے۔ ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن نے اجلاس کے شرکاء کو بتایا کہ کرونا وائرس کی وباء نے صارفین اور سرمایہ کاروں دونوں کے اعتماد کو متاثر کیا ہے۔ تاہم حکومت کی جانب سے امدادی پیکج اور سہولتی زری پالیسی کی وجہ سے سرمایہ کاری اور گروتھ میں اضافہ ہا ہے۔ ڈاکٹر وقار مسعود نے سٹیٹ بنک کی مانیٹری پالیسی کی حمایت کی اور کہا کہ اس سے اقتصادی بحالی میں مدد ملے گی۔ ڈاکٹر اسد زمان نے گروتھ کے ذریعے ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

ای پیپر دی نیشن