فضل الرحمن کا قریبی ساتھی موسیٰ خان گرفتار، جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

پشاور (نوائے وقت رپورٹ) پشاور کی احتساب عدالت نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے گرفتار رہنما موسیٰ خان کو 6 روزہ جسمانی ریمانڈ پر قومی احتساب بیورو (نیب) کے حوالے کر دیا۔ نیب کی جانب سے گزشتہ شب گرفتار کیے گئے جے یو آئی (ف) کے رہنما کو عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔ موسیٰ خان، جو جے یو آئی (ف) کے تحصیل پہاڑ پور کے امیر بھی ہیں، انہیں آمدن سے زائد اثاثے کے کیس کی انکوائری میں شامل کیا گیا تھا۔ اس حوالے سے ان کے بیٹے اور سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمٰن کے ذاتی سیکرٹری طارق کا کہنا تھا کہ ان کے والد موسیٰ خان کو گزشتہ شب اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ ڈیرہ اسمٰعیل خان سے پشاور جارہے تھے جبکہ انہوں نے وہاں نیب کے سامنے پیش ہونا تھا۔ طارق کا کہنا تھا کہ احتساب کے ادارے نے ان کے والد کو مذکورہ کیس سے متعلق سوال نامہ بھیجا تھا اور اس کے جواب جمع کرانے کے لیے وہ پشاور جا رہے تھے۔ علاوہ ازیں احتساب عدالت میں نیب کی جانب سے آج انہیں پیش کیا گیا، جہاں ان کا 6 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا گیا اور انہیں 30 ستمبر کو دوبارہ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی۔ دوسری جانب ایک بیان میں جے یو آئی (ف) کے خیبرپختونخوا کے ترجمان حاجی جلیل جان نے موسیٰ خان کی گرفتاری کو 'سیاسی انتقام' قرار دیا۔ جلیل جان کا کہنا تھا کہ نیب 'لوگوں کو اپوزیشن شخصیات کے ساتھ وابستگی رکھنے کی وجہ سے گرفتار' کر رہا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ ایسے موقع پر جب فضل الرحمٰن سے متعلق نیب انکوائری کر رہا ہے۔ موسیٰ خان کی گرفتاری سے کیا پیغام دینا چاہا ہے۔

ای پیپر دی نیشن