دنیا قوم کی غیر قانونی منتقلی روکنے کیلئے قانون بنائے ، ترقی پذیر ملکوں کی لوٹی دولت واپس کی جائے : عمران

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی +نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ عالمی برادری کو رقوم کی غیر قانونی منتقلی کے معالمے پر موثر اقدامات کرنے چاہئیں۔ اس حوالے سے قانون سازی کی جائے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر مالیاتی احتساب اور شفافیت سے متعلق پینل مباحثے سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ وائٹ کالر کرائم کے ذریعے ایک کھرب ڈالر کی منتقلی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو رقوم کی غیر قانونی منتقلی کے معاملے پر موثر اقدامات کرنے چاہئیں۔ اقوام متحدہ کو غیر قانونی رقوم کی منتقلی روکنے کیلئے لائحہ عمل بنانا ہوگا۔ جبکہ غریب اور ترقی پذیر ممالک سے لوٹی گئی رقوم کی فوری طور پر واپس کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ موثر اقدامات کے بغیر امیر اور غریب میں فرق بڑھتا جائے گا۔ موجودہ عالمی نظام میں سرمائے کی غیر منصفانہ تقسیم بڑا مسئلہ ہے اور زیادہ تر دولت دنیا کے 26 امیر ترین افراد کے ہاتھوں میں مرکوز ہے۔ وزیراعظم نے مطالبہ کیا کہ غریب ملکوں کا مالی استحصال بند کیا جائے جبکہ قرضوں میں ریلیف دیکر غریب ملکوں کی مدد کی جا سکتی ہے۔  وزیراعظم عمران خان کا اقوام متحدہ کے پینل سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہماری حکومت کو کرپشن کے خاتمے اور فنانشل کرائمز ختم کرنے کا مینڈیٹ ملا۔ عالمی برادری کو اینٹی منی لانڈرنگ کیخلاف اقدامات کرنے چاہئیں۔ ہر سال ترقی پذیر ممالک سے اربوں ڈالر غیر قانونی طور پر نکل جاتے ہیں۔ ترقی پذیر ممالک کرونا کی وجہ سے شدید متاثر ہوئے۔ غیر منصفانہ سرمایہ کاری معاہدوں کو منصفانہ بنانا ہوگا۔ اس کے علاوہ غیر قانونی رقوم کی منتقلی روکنے کیلئے اقوام متحدہ کو لائحہ عمل بنانا ہوگا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم نے تخفیف غربت سے متعلق فورم سے خطاب میں کہا کہ احساس پروگرام غربت کے خاتمے کا ملکی تاریخ کا سب سے بڑا پروگرام ہے۔ حکومت نے ڈیڑھ کروڑ خاندانوں کو مالی امداد دی۔ دنیا میں بڑھتی  غریبت سے عالمی گروتھ کو بھی خطرہ ہے۔ کرونا کے باعث اقتصادی شرح نمو میں تیزی سے کمی ہوئی۔ ہمیں ہاؤسنگ‘ ٹرانسپورٹ‘ پانی‘ انفراسٹرکچر‘ صحت پر زیادہ سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ میری حکومت نے کرونا وباء سے غریبوں کو بچانے کیلئے اقدامات کئے۔ دریں اثناء وزیراعظم عمران خان سے وزیر برائے انسداد منشیات اعظم خان سواتی نے ملاقات کی۔ منشیات کے عادی افراد کے علاج اور بحالی کیلئے ماڈل سینٹر کے قیام پر بات چیت کی گئی۔وزیراعظم عمران خان سے ملک کے معروف سرمایہ کاروں اور ممتاز کاروباری شخصیات نے  ملاقات کی۔ وفد میں عقیل کریم ڈھیڈی، عارف حبیب، عباس مختار، فواد مختار، فیصل آفریدی، گوہر اعجاز، میاں محمد احسن، مدثر محمود، طارق رفیع، عاصم محمود، سلمان اقبال و دیگرشامل تھے۔ گورنر سندھ عمران اسمعیل، گورنر سٹیٹ بنک ڈاکٹر رضا باقر، چئیرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ اینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل (ر) انور علی حیدر و دیگر سینئر افسران بھی ملاقات میں موجود تھے۔ راوی ریور فرنٹ اربن ڈویلپمنٹ اور بنڈل آئی لینڈ منصوبوں کے حوالے سے سرمایہ کاروں کی جانب سے کی جانے والی سرمایہ کاری کا کل تخمینہ آئندہ ہفتے وزیرِ اعظم کو پیش کیا جائے گا۔ وزیرِاعظم نے سرمایہ کاروں کی جانب سے دونوں منصوبوں میں گہری دلچسپی کے اظہار پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے شروع کئے جانے والے ان دو اہم منصوبوں میں مقامی سرمایہ کاروں کی دلچسپی نہایت خوش آئند ہے۔ معیشت مستحکم اور ویلتھ کریئیشن (دولت کی پیداوار) ممکن ہوگی۔ وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ترسیلات زر اور  زرمبادلہ کے ملکی ذخائر میں  اضافے کے حوالے سے اجلاس میں ترسیلات زر اور زرمبادلہ کے ذخائر بڑھانے کے حوالے سے مختلف اقدامات اور تجاویز زیر غور آئیں۔ وزیراعظم نے کہا بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ملک میں سرمایہ کاری کے بہتر مواقع فراہم کرنے  اور ترسیلات زر کے حوالے سے ہر ممکنہ سہولت کاری فراہم کی جائے اور اس ضمن میں مراعات دی جائیں۔ دریں اثنا  وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت نیشنل کوارڈینیشن کمیٹی برائے ہاؤسنگ، کنسٹرکشن اینڈ ڈویلپمنٹ کا ہفتہ وار اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وزیرِ اطلاعات سینیٹر شبلی فراز، معاون خصوصی ملک امین اسلم، گورنر سندھ عمران اسمعیل، معاونین خصوصی لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ، ڈاکٹر شہباز گل، گورنر سٹیٹ بنک رضا باقر، چئیرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل(ر) انور علی حیدر، و دیگر سینئر افسران شریک، چیف سیکرٹری صاحبان کی ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔ چئیرمین سی ڈی اے نے بتایا کہ گذشتہ دو نیلامیوں (جولائی  اور ستمبر) میں سی ڈی اے نے 55ارب روپے اکٹھے کیے ہیں جو کہ وفاقی دارالحکومت کے مختلف ترقیاتی منصوبوں کے لئے بروئے کار لائے جائیں گے۔ چیف سیکرٹری سندھ نے بتایا کہ 3.8 ملین مربع فٹ پر تعمیرات کے انیس منصوبوں کی منظوری دی جا چکی ہے جبکہ 4.2ملین مربع فٹ پر تعمیرات کے منصوبوں کی منظوری کا عمل زیر غور ہے۔  چیف سیکرٹری پنجاب نے بتایا کہ 7.49ملین مربع فٹ پر تعمیرات کے منصوبوں کی منظوری دی جا چکی ہے جبکہ 12.07ملین مربع فٹ کی تعمیرات کے منصوبوں کی منظوریوں کا عمل زیر غور ہے جسے مقررہ مدت میں مکمل کر لیا جائیگا۔ وزیراعظم نے حکومت پنجاب کی جانب سے کیے جانے والے بہتر معاہدے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موجود حکومت شفاف معاہدوں اور عوام کی ایک ایک پائی کا مناسب استعمال یقینی بنانے کے حوالے سے پر عزم ہے۔ وزیراعظم عمران خان سے وزیر برائے انسداد منشیات اعظم خان سواتی نے ملاقات کی۔ وزیراعظم عمران خان سے گلگت بلتستان کے گورنر نے ملاقات کی۔

ای پیپر دی نیشن