سینٹ،اپوزیشن کی تنقید،سب ہم نے کرنا ہے تو آپ45برس کیا کرتے رہے:وزیر پارلیمانی امور

اسلام آباد (وقائع نگار)  سینٹ کا اجلاس چیئرمین  صادق سنجرانی کی زیر صدارت  ہوا۔ سنیٹر مولانا عطاء الرحمان نے علی گیلانی، عطاء اللہ مینگل، سی آر شمسی اور بارڈر پر شہید ہونے والے پاک فوج کے جوانوں کے درجات کی بلندی اور ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کرائی۔ سینٹ میں اپوزیشن نے افغانستان کے مسئلے پر بحث کے لئے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ کردیا۔ اپوزیشن ارکان نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ  اس وقت حکومت کسی ریفارم ایجنڈا پر سنجیدہ نہیں ہے۔ پاکستان نے اپنی پوری تاریخ میں اتنی گندم کبھی درآمد نہیں کی۔ گندم اور چینی کی 55فیصد درآمد بڑھی ہے۔ اس وقت سب پریشان ہیںکہ ملک ایسی جگہ جا رہا ہے کہ ہم اس کو  پھر واپس نہیں لا سکیں گے۔ آپ نے ملک کو بالکل روند کر رکھ دیا۔ کسی کے پاس کھانے کو نہیں ہے۔ جبکہ  وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان اور حکومتی سینیٹرز نے کہا ہے کہ اگر سارا انصاف عمران خان نے کرنا ہے، ساری  تبدیلی عمران  خان نے لے کے آنی ہے‘ سارا سسٹم ہم نے آکر ٹھیک کرنا ہے   تو آپ 45 پچاس سال کیا بیچتے رہے۔ کیا کرتے رہے۔ کیا عمران  خان ٹھیکیدار ہے؟۔ بڑے بڑے عہدوں پر تو آپ بیٹھے رہے۔ تھری پیس سوٹ پہن کر آجاتے ہیں، کوویڈ کے دوران ساڑھے  پانچ کروڑ کے قریب نوکریاں متا ثر ہوئیں۔ آج دوبارہ وہ  لوگ اپنی نوکریوں پر لگ چکے ہیں۔ کوویڈ کے دوران ہماری حکومت نے سمارٹ لاک ڈائون کا کنسپٹ دیا۔ ہم نے کنسٹرکشن انڈسٹری کو بند نہیں ہونے دیا۔ اس سال گندم کی یکارڈ پیداوار ہوئی ہے۔  پی آئی اے کو منافع بخش بنانے میں وقت لگے گا۔ تین سال کے اندر ہم نے خسارے میں بتدریج کمی کی ہے۔ سینٹ کا اجلاس پیر کی سہ پہر ساڑھے تین بجے تک ملتوی کر دیا گیا جمعہ کو ایوان بالا کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے علاوہ ایجنڈے میں شامل امور نمٹائے گئے۔ 

ای پیپر دی نیشن