نیو یارک (نوائے وقت رپورٹ) ایرانی وزارت خارجہ کے عہدیدار نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے حریفوں تہران اور ریاض کے درمیان ہونے والی بات چیت میں خلیجی سلامتی کے مسئلے پر 'سنجیدہ پیش رفت' ہوئی ہے۔ ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایرانی خبر رساں ادارے 'اِرنا' نے ترجمان وزرات خارجہ سعید خطیب زادہ کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 'خلیجی سلامتی کے معاملے پر سنجیدہ پیشرفت ہوئی ہے'۔ خیال رہے کہ متعدد علاقائی تنازعات میں ایک دوسرے کی مخالفت کرنے والے ایران اور سعودی عرب تعلقات بہتر بنانے کے مقصد کے ساتھ اپریل سے مذاکرات میں مصروف ہیں، یہ 2016 میں تعلقات منقطع ہونے کے بعد پہلا موقع ہے۔ نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کی سائیڈلائن میں صحافیوں سے گفتگو میں سعید خطیب زادہ کا کہنا تھا کہ بات چیت 'اچھی' رہی ہے اور دونوں ممالک نے بیرونی مداخلت کے بغیر اپنے درمیان علاقائی مسائل بذات خود حل کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ یمن میں سعودی عرب کی قیادت میں فوجی اتحاد کی 6 سال سے زائد عرصے کی کوششوں کے باوجود ایرانی حمایت یافتہ باغیوں کا دارالحکومت صنعا سمیت ملک کے بیشتر شمالی علاقوں میں کنٹرول ہے۔ تہران، 2011 میں شام میں شروع ہونے والی خانہ جنگی کے بعد باغیوں کے خلاف شامی صدر بشارالاسد کا بڑا علاقائی حامی رہا ہے۔ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبدالنہیان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی سائیڈ لائن پر گفتگو میں کہا ہے کہ ایران اور سعودی حکام کے درمیان بات چیت تعمیری اور مثبت رہی۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ 2015ء کے جوہری معاہدے پر عملدرآمد کیلئے مذاکرات پر بہت جلد واپس آئیں گے۔