چوک سرورشہید (نامہ نگار) ایم بی بی ایس میں داخلے کے لئے پاکستان میڈیکل کمیشن کا MDCat انٹری ٹیسٹ کا طریقہ کار پر طلبہ و طالبات اور شہریوں نے عدم اعتماد کا اظہار کردیا ہے۔گزشتہ سالوں میں انٹری ٹیسٹ ایک ہی روز میں ہوتا تھا اور سٹوڈنٹس جو ٹیسٹ دیکر آتے تھے ان کی Keyانہیں دے دی جاتی تھی اور طلباء وطالبات کو گھر آکر بھی پتہ چل جاتا تھا کہ ان کے جوابات درست ہیں کہ نہیں مگر اس دفعہ پنجاب کی بجائے پورے پاکستان کا انٹری ٹیسٹ لیا جارہا ہے ۔ اور انٹری ٹیسٹ کے طریقہ کار پر بڑے بڑے ماہرین تعلیم بھی حیران رہ گئے ہیں ان کا کہنا تھا کہ صوبے کی بجائے ملک گیر سطح پر ٹیسٹ کا انعقاد زمینی حقائق کے منافی ہے۔ماہرین تعلیم نے کہا کہ اتنے بڑے پیمانے پر گھپلے کئے جارہے ہیں لیکن کوئی آواز نہیں اٹھا رہا ۔ صرف ایلیٹ کلاس کے بچوں کو نوازنے کے لئے سب کچھ کیا جارہا ہے ملک کے مقتدر حلقوں کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔ پی ایم سی کے بدترین اور مبہم ترین کنڈکٹ پر پورے ملک کے ذہین طلباء سراپا احتجاج ہیں ۔ طلباء و طالبات کا کہنا ہے کہ نہ پیپر میں وزن ہے نہ انکے انٹرنیٹ اپلیکیشن کی کوئی Credibility اور نہ ہی پیپر کے دوران طلباء کے مسائل کی شنوائی ہورہی ہے نہ پیپر کے بعد Key دی جارہی ہے۔یہ تو جنگل کا قانون ہے۔ پاکستان میں ایک میڈیکل کا ہی ادارہ تھاجو کسی حد تک بہتر جارہا تھا۔ لیکن اپنے بچوں کا نوازنے کے لئے اس ادارے کا بھی بیڑا غرق کردیا گیا ہے۔