اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار) بھارتی ریاست آسام میں مسلمانوں کے گھروں کی مسماری کے دوران پولیس اہلکاروں اور صحافی کی طرف سے تشدد اور فائرنگ سے متعدد مسلمانوں کو شہید اور زخمی کرنے کی ویڈیوز وائرل ہونے پر سول سوسائٹی اور کانگریس رہنماؤں کی طرف سے آسام میں پولیس آپریشن پر کڑی تنقید کی گئی۔ راہول گاندھی نے کہا کہ حکومت کی نگرانی میں آسام میں آگ لگی ہوئی ہے۔ دریں اثناء پاکستان میں بھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کر کے پاکستان نے ریاست آسام میں مسلمانوں پر مظالم پر اظہار تشویش کیا۔ ترجمان نے کہا ہے کہ بھارتی پولیس نے غیر مسلح شخص کو قتل کیا۔ سکیورٹی فورسز کی موجودگی میں متعدد افراد نے نعش کی بے حرمتی کی‘ ویڈیو بناتے رہے۔ بھارتی عہدیدار کو تشدد کے حالیہ واقعات پر گہری تشویش سے آگاہ کیا گیا۔ ریاستی سرپرستی میں بھارت میں مسلمانوں پر تشدد معمول بن چکا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں 3 کشمیریوں کی شہادت کے معاملے پر ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان 3کشمیریوں کو شہید کرنے کی پرزور مذمت کرتا ہے۔ بھارتی فورسز نے اڑی سیکٹر میں بزرگ سمیت 3 کشمیریوں کو شہید کیا۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشتگردی کی تازہ مثال ہے۔ بھارتی فورسز نے جعلی سرچ آپریشن کے نام پر ماورائے عدالت قتل کا سلسلہ تیز کر دیا۔ رواں سال 100 کشمیریوں کو شہید کیا گیا۔