استنبول (نوائے وقت رپورٹ) ترک صدر طیب اردگان نے امریکہ پر دہشتگردوں کی پشت پناہی کا الزام لگا دیا۔ امریکہ دہشتگردوں سے لڑنے کے بجائے مدد فراہم کرتا ہے۔ نیٹو ممبر ہونے کے ناطے ترکی یہ بات پوری دنیا کو بتانا چاہتا ہے دہشتگرد تنظیموں کو امریکہ ہتھیار فراہم کرتا ہے۔ طیب اردگان نے کہا کہ انہیں لگتا ہے کہ جو بائیڈن کے وائٹ ہاؤس میں آنے کے بعد سے ان کے امریکی ہم منصب کے ساتھ تعلقات کا 'اچھا آغاز' نہیں ہوا۔ رپورٹ کے مطابق خبر رساں ایجنسی انادولو نے بتایا کہ نیو یارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سائیڈ لائن پر طیب اردگان نے کہا کہ 'میری خواہش ہے کہ امریکا کے ساتھ تعلقات دوستانہ ہوں نہ کہ دشمنی پر مبنی تعلقات ہوں'۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے سابق امریکی صدور جارج ڈبلیو بش، بارک اوباما اور ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ 'بہتر کام کیا۔ ترک رہنما نے کہا کہ وہ جو بائیڈن کے اقتدار سنبھالنے سے پہلے واشنگٹن سے ناخوش تھے، خاص طور پر انقرہ کو ایف-35 لڑاکا طیارے کے منصوبے سے ہٹائے جانے کے حوالے سے جب ترکی نے روس کے بنائے گئے ایس-400 فضائی دفاعی نظام کی خریداری کا معاہدہ کیا تھا۔