کشمیریوں پر بھارتی مظالم، شاہ محمود نے ڈوزئیر جاپانی ہم منصب کو پیش کر دیا 

اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ)  نیویارک میں جاری اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے 76ویں اجلاس کے موقع پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی فن لینڈ، رومانیہ ، انڈونیشین اور جاپان کے وزرا خارجہ سے ملاقاتیں ہوئیں۔ ملاقاتوں کے دوران دو طرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ فن لینڈ کے وزیر خارجہ کی ملاقات کے دوران وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سفارتی روابط کی سات دہائیاں مکمل ہونے پر مبارکباد دی۔ وزیر خارجہ نے فن لینڈ کے وزیر خارجہ ہیکا ہیوستو کو دورہ پاکستان کی دعوت دی۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جاپان کے وزیر خارجہ مسٹر توشی مِٹسو موتیجی سے ملاقات کی۔ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اپنے جاپانی ہم منصب کو  آگاہ کیا کہ افغانستان میں پائیدار امن اور استحکام کا قیام خطے کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ عالمی برادری افغانوں کی معاونت کو یقینی بنائے۔ مخدوم شاہ محمود قریشی نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزیوں کے شواہد پر مشتمل ایک ’’ڈوزیئر‘‘ جاپانی ہم منصب کو پیش کیا۔ شاہ محمود نے انڈونیشیا کی وزیر خارجہ ریٹنو مرسودی کے ساتھ بھی ملاقات کی۔ انڈونیشیا کی وزیر خارجہ نے کابل سے، انڈونیشین سفارتی عملے کے محفوظ انخلا میں سہولت کی  فراہمی پر وزیر خارجہ اور پاکستان کی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔ دونوں وزرائے خارجہ نے پاکستان اور انڈونیشیا کے مابین دو طرفہ سیاسی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے، اقتصادی تعاون کو وسعت دینے اور عوام کی سطح پر روابط کے فروغ پر اتفاق کیا۔ شاہ محمود قریشی نے رومانیہ کے ہم منصب سے ملاقات کی۔ دوطرفہ تعلقات اور افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں وزرائے خارجہ نے پاک رومانیہ سیاسی مشاورتی اجلاس کے جلد انعقاد پر اتفاق کیا۔ وزیر خارجہ نے ہم منصب کو دورہ پاکستان کی دعوت دی۔شاہ محمود قریشی کی سویڈن کی وزیر خارجہ اینا لنڈے سے ملاقات، "اقتصادی ترجیحاتی ایجنڈے" کا حوالہ دیتے ہوئے، وزیر خارجہ نے سویڈن کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو سراہا اور اسے مزید مستحکم بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیر خارجہ نے دونوں ممالک کے درمیان بتدریج بڑھتے ہوئے کثیرالجہتی تعلقات کو "کثیرالجہتی شراکت داری" میں تبدیل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ سویڈن کی موثر کاروباری کمپنیاں، پاکستان کے "بزنس فرینڈلی "ماحول سے فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستان میں سرمایہ کاری کے میسر مواقعوں سے فائدہ اٹھا سکتی ہیں، اس تناظر میں مشترکہ کاروباری کونسل، B2B تعاون کے فروغ میں معاون ثابت ہو سکتی ہے، وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے سویڈن کی وزیر خارجہ کو دورہ پاکستان کی دعوت دی۔

ای پیپر دی نیشن