اسلام آباد (نامہ نگار) قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب پہلی بار ان افراد کو قانون کے کٹہرے میں لایا ہے جن کو کوئی چھو نہیں سکتا تھا۔ گزشتہ 4سال کے دوران نیب نے 538.835 ارب روپے بدعنوان عناصر سے وصول کئے ہیں جبکہ نیب مقدمات میں سزا کی شرح 66فیصد ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیب کی مجموعی کارکردگی کے جائزہ سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ موجودہ انتظامیہ کے دور میں اکتوبر 2017 سے 31 اگست 2021 تک 4 سالوں کے دوران نیب نے 538.835 ارب بدعنوان عناصر سے وصول کئے ہیں جبکہ نیب مقدمات سزا کی شرح 66 فیصد ہے۔ انہوں نے کہاکہ نیب کسی دبائو اور تنقید کو خاطر میں نہیں لائے گا اور بد عنوانی کے خاتمہ کے اپنے قومی فرض کو انجام دیتا رہے گا۔ نیب منی لانڈرنگ ،جعلی اکائونٹس،اختیارات کے ناجائز استعمال ، آمدنی سے زائد اثاثے، عوام سے بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی، ہائوسنگ سوسائٹیز اور مضاربہ جیسے میگاکرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لا رہا ہے۔ 66میگاکرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچایا گیا ہے۔ اب تک 4 لاکھ 96 ہزار 460 شکایات موصول ہوئی ہیں جن میں سے 4 لاکھ 87ہزار 124 شکایات کو نمٹایا گیا۔ نیب نے 16 ہزار 93 شکایات کی جانچ پڑتال کی منظوری دی ، 15 ہزار 378 شکایات کی جانچ پڑتال مکمل کی گئی۔ نیب نے 10 ہزار 241 انکوائری کی منظوری دی جن میں سے 9275 کو مکمل کیا گیا۔ نیب نے 4ہزار 654 انویسٹی گیشن کی منظوری دی جن میں سے 4 ہزار 358 انویسٹی گیشن کو مکمل کیاگیا۔ نیب نے اپنے قیام سے اب تک بالواسطہ اور بلاواسطہ طور پر 816.793 ارب روپے وصول کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے ہیں۔