42 کنال پر مشتمل رورل ہیلتھ سنٹر قاضیاں 1962 میں قائم ہوا ، یہاں ہر روز کم و بیش 250 سے 500 لوگ مستفید ہورہے ہیں۔ اس طبی سنٹر کو اب تک اپ گریٹ ہو جانا چاہیے تھا افسوس ایسا نہ ہوسکا۔ ٹیکنالوجی کے دور میں یہاں نہ ایکسرے کی جدید مشین ہے اور نہ جدید طرز کا ڈینٹل یونٹ… یہاں ایمبولینس موجود تھی جس سے ایمرجنسی میں مریض کو بڑے ہسپتال میں پہنچانا آسان تھا ۔ 2016، 2017 میں محکمہ ہیلتھ راولپنڈی نے وہ ایمبولینس واپس لے لی ، مدت گزرنے کے باوجود نئی ایمبولینس دی گئی اور نہ یہ بتایا گیا کہ اس ایمبولینس کو رائٹ آف کر دیا گیا یا وہ کسی اور جگہ استعمال ہو رہی ہے ۔ وزیراعلٰی چوہدری پرویز الٰہی نے یہ اعلان کیا ہے کہ پنجاب کے تمام گورنمنٹ ہسپتالوں کی ایمرجنسی میں تمام دوائیاں فری تو ایسے انقلابی اعلان کے بعد قاضیاں رورل ہیلتھ سنٹر کے ساتھ ساتھ تحصیل گوجرخان کے دیگر ہیلتھ سنٹرز میں دوائیوں کی مدد میں بالا تاخیر بجٹ بڑھانا چاہیے۔حکومتیں آتی جاتی رہتی ہیں اور تاریخ میں ایسے حکمرانوں کا نام زندہ رہے گا جو عوامی نمائندگی کا حق ادا کرتے ہیں ۔ عوامی نمائندوں سے زیادہ ذمہ داری سیکرٹری ہیلتھ پنجاب اور ان کے دیگر افسران کی ذمہ داری بنتی ہے کہ جہاں جہاں رورل ہیلتھ سنٹر میں پوسٹس خالی ہیں وہاں متعلقہ صوبائی وزیر کو نہ صرف اصل صورت حال سے آگاہ کریں بلکہ ان پر بھرتی کے لئے باقاعدہ منظوری لیں ۔ رورل ہیلتھ سنٹر میں 55 پوسٹس ہیں جن پر مدتوں عملہ کام کرتا رہا لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ جوں جوں لوگ ریٹائرڈ ہوتے گئے یا کسی نے سفارش سے یہاں سے ٹرانسفر کروا لی تو پھر اس رورل ہیلتھ سنٹر میں وہ سیٹیں خالی رہیں ۔ تصور کریں کسی سنٹر میں 25 پوسٹس خالی ہوں تو وہاں کا انچارج کیا کرے گا ؟ 1990 ماڈل کی ایکسرے مشین ہے جس کا،ایک مدت سے ٹیکنیشن ہی موجود نہیں ۔ توجہ طلب بات یہ ہے اگر کسی بھی رورل ہیلتھ سنٹر میں پرانے طرز کی ایکسرے مشینیں موجود بھی ہیں تو محکمہ ہیلتھ کی ہائر کی ہوئی کمپنی نے ان پرانی ایکسرے مشینوں کو یہ کہہ کر ریجیکٹ کر دیا ہے کہ ایک تو یہ رزلٹ دینے میں بہت دیر لگاتی ہیں اور دوسرا یہ بہت زیادہ ریڈی آپشنز دیتی جو انتہائی خطرناک ہیں۔ اب ایسی صورت حال میں یہ محکمہ صحت کی اخلاقی ذمہ داری پے کہ وہ تمام رورل ہیلتھ سنٹرز میں جدید طرز کی ایکسرے مشینوں کی تنصیب عمل میں لائے ۔ وزیر اعلی چوہدری پرویز الہی نے پورے پنجاب میں ریسکیو 1122 کہ سہولت متعارف کروائی تھی مگر پورا شرقی گوجرخان ریسکیو کی اس سہولت سے محروم ہے ۔ ہم وزیراعلٰی چوہدری پرویز الٰہی سے پرزور اپیل کرتے ہیں یہاں رورل ہیلتھ سنٹر میں ریسکیو 1122 کاسنٹر قائم کیا جائے ۔ کچھ عرصہ قبل دینٹل سرجن لیڈی ڈاکٹر کی بھرتی ہوئی اور ستم ظریفی یہ ہے وہ اس سنٹر میں ڈیوٹی دینے کی بجائے شفارش کے بل پر ڈیوٹی بگا شیخاں ہیلتھ سنٹر میں دے رہی ہیں ان کی ڈیوٹی واپس قاضیاں سنٹر میں لگائی جائے ۔ یہاں سے منتخب دونوں ایم پی ایز چوہدری عظیم کی قیادت میں ایمانداری کے ساتھ اہل علاقہ کی خدمت میں پیش پیش ہیں۔ اب چونکہ نئے انتخابات میں تھوڑی مدت باقی ہے لہذا وہ ترقیاتی منصوبوں میں گرانٹ دے کر لوگوں کے ہاتھ مضبوط کریں
یا زمانے کو محروم سماعت کر دے …یا مجھے درد مین ڈوبی ہوئی آواز نہ دے
راجہ احسان الحق۔03005261181