میری بقا ہے شاہد، سچی صدا ہے شاہد
کرتے ہیں وہ شفاعت،دارالشفا ہے شاہد
لب پرمرے ہے ہر دم نعتٍ رسول ؐجاری
میری وفا ہے شاہد، رب کی عطاہے شاہد
چھٹتے گئے اندھیرے، ہر سو ہوئے سویرے
شمس و قمر ہیں شاہد ،ساری فضاہے شاہد
ہرشے میں دکھ رہا ہے جلوہ شہ اممؐ کا
جن و بشر ہیں شاہد، ظاہر ،چْھپا ہے شاہد
کونین کو بنایا اللہ نے تیریؐ خاطر
کون و مکاں ہیں شاہد،ہر دوسرا ہے شاہد
خود کو کیا جبیں نے مدنی ترے حوالے
پرنْم یہ چشم شاہد، حق و وفا ہے شاہد
( سیّدہ ماہ جبین )