ہندو انتہا پسندوں کے ہتھکنڈے نماز پڑھنے پر مقدمہ جیلر نے مسلمان قیدیوں کی داڑھیاں منڈدادیں

Sep 25, 2022

نئی دہلی (نوائے وقت رپورٹ) بھارت میں ہندوانتہا پسندوں کی جانب سے مسلمانوں کو نشانہ بنانے کا ایک اور واقعہ سامنے آ گیا۔ نماز پڑھنے پر خاتون کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔ بھارت کی ریاست اترپردیش میں نماز بڑھنے والی خاتون کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔ خاتون مقامی ہسپتال میں داخل اپنے عزیز کی عیادت کیلئے آئی تھیں۔ نماز کا وقت ہونے پر خاتون نے ایک خالی کمرے میں نماز ادا کی جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔ پولیس نے ہسپتال میں نماز بڑھنے پر خاتون کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز مدھیہ پردیش میں مسلمان ماں اور بیٹے کو ہندو انتہا پسند عورتوں اور مردوں نے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ ان پر تشدد کرنے والے مجمع کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ بھارت میں مسلمانوں کے خلاف پر تشدد اور تعصب پر مبنی کارروائیاں رکنے کا نام ہی نہیں لے رہیں، تازہ ترین واقعہ میں ریاست مدھیہ پردیش کی ایک جیل میں جیلر نے مسلمان قیدیوں کو پاکستانی قرار دیتے ہوئے ان کی توہین کی اور زبردستی ان کی داڑھیاں منڈوا دیں۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق انتہا پسند ہندو جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت والی ریاست مدھیہ پردیش میں پولیس نے چند دن پہلے ضلع راج گڑھ میں پانچ مسلمان نوجوانوں کو گرفتار کیا تھا جو بعد میں جیل سے رہا ہو گئے۔ جیل سے باہر آنے کے بعد ان نوجوانوں نے کہاکہ جیل کے سربراہ این ایس رانا نے مسلمان ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے ان کی توہین اور ان کے ساتھ زبردستی کی اور داڑھی منڈوانے پر مجبور کیا۔ کلیم خان نامی ایک نوجوان نے کہا کہ دیگر افراد کے ساتھ انہیں بھی امتناعی احکامات کی خلاف ورزی پر حراست میں لیا گیا تھا اور دوران حراست جیلر نے زبردستی ان کی داڑھیاں منڈوا دیں۔ بھارتی ریاست مدیہ پردیش کے شہر بھوپال میں ہندو انتہا پسندوں نے مسلمان ماں، بیٹے کو انسانیت سوز تشدد کا نشانہ بنایا اور خاتون کا نقاب پھاڑ دیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اپنی والدہ کے ساتھ جانے والے مسلمان لڑکے کوہندو غنڈوں نے گھیر لیا اور ڈنڈوں اور لاتوں سے بدترین تشدد کیا۔ اپنے بیٹے کو غنڈوں سے بچانے کیلئے دہائیاں دیتی ماں کو بھی نہیں بخشا اور انہیں بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ ما ں بیٹے کو گالیاں دیں اور سخت تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ خاتوں کا نقاب بھی پھاڑ دیا گیا۔ مسلمان لڑکے کا نام واجد علی بتایا جاتا ہے۔
نماز پر مقدمہ

مزیدخبریں