لاہور(خبر نگار)احتساب عدالت کے جج زبیر شہزاد کیانی نے پاکستان ورکس ڈیپارٹمنٹ میں تعمیراتی منصوبوں میں غیر قانونی ٹھیکے دینے سے متعلق کیس میں ملزمان کی بریت کی درخواست پر مزید دلائل طلب کر لئے،ملزمہ ایگزیکٹیو انجینئر حمیرہ خرم سمیت دیگر ملزمان نے نئے نیب ترمیمی آرڈیننس 2022 کے تحت بریت کی درخواستوں میں موقف اختیار کیا کہ نئے نیب قانون کے تحت ہمارے خلاف مقدمہ نہیں بنتا بری کیا جائے،نیب نے ایگزیکٹیو انجینئر پاکستان ورکس ڈیپارٹمنٹ حمیرا خرم اور دیگر کیخلاف ریفرنس دائر کر رکھا ہے،ریفرنس کے مطابق حمیرہ خرم پر پاکستان ورکس کے تعمیراتی منصوبوں کے غیر قانونی ٹھیکے دینے کا الزام ہے،ملزمہ حمیرا خرم اور دیگر نے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا،نیب ریفرنس میں حمیرا خرم، عبد الرزاق، شفقت حسین جیلانی اور نیامت علی سمیت بارہ ملزمان شامل ہیں۔