کراچی (نیوز رپورٹر)طالبہ کو ہراساں کر نے کے الزام میں جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے لیکچرار منظور کلوڑ کو معطل کرکے تحقیقات شروع کر دی گئی۔ ہفتہ کے روز بھی جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے باہر طلبہ نے شدید احتجاج کیا اور لیکچرار منظور کلوڑ کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔طلبا اور طالبات نے لیکچرار کی برطرفی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں انصاف چاہیے، ہمیں جنسی ہراسگی کا نشانہ بنایا گیا ہے، ٹیچر کو معطل نہیں بلکہ نوکری سے برطرف کیا جائے۔میڈیکل یونیورسٹی کے ذرائع کے مطابق کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے پولیس بھی طلب کرلی گئی ہے۔متاثرین کے مطابق تقریبا 8سال سے طالبات کے ساتھ جنسی ہراسگی کا سلسلہ چل رہا ہے۔جے ایس ایم یو کے ترجمان کے جاری کردہ بیان کے مطابق طالبہ کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے معاملے پر متعلقہ استاد کو معطل کر دیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا ہے کہ واقعے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں جس کے باعث احتجاج بھی ختم ہوگیا ہے۔ترجمان کے مطابق گزشتہ روز ہراسگی کا واقعہ رپورٹ کیا گیا جس پر رجسٹرار ڈاکٹر اعظم خان نے فوری ایکشن لیتے ہوئے مذکورہ استاد کو معطل کرکے شکایت کو اسی وقت ہراسمینٹ کمیٹی اور ڈسپلنری کمیٹی میں درج کرلی اور معاملے کی انکوائری شروع کر دی۔رجسٹرار ڈاکٹر اعظم خان کے مطابق اس انکوائری ایک ہفتے کے اندر مکمل کر کے نتائج کا اعلان کر دیا جائے گا۔
لیکچرار کیخلاف نعرے
جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے باہر احتجاج، لیکچرار کیخلاف نعرے
Sep 25, 2022