راولپنڈی (محبوب صابر سے)طبی ماہرین نے کہا ہے کہ پاکستان میں 15سے20فیصد لوگ جوڑوں،پٹھوں،گردن اور کمر کے درد میں مبتلا ہیں،اور ان امراض کی بنیادی وجہ کام کا بوجھ اور متوازن غذا کی کمی،اور ورزش سے دوری ہے،ان خیالات کا اظہارطبی ماہرین ڈاکٹر بابر سلیم،ڈاکٹر کومل ممتاز،ثمان اقبا ل،حمزہ عمران،جویریہ لطیف،آمنہ بابر،اور وشا ظفر نے ”نوائے وقت “ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ،ڈاکٹر بابر سلیم نے کہا کہ پہلے پہل پٹھوںکے امراض صرف خواتین اور بزرگوں میںپائے جاتے تھے،مگر اب نوجوان اور بچے بھی پٹھوں کے امراض کا شکار ہیں،خواتین خاص طور پر ہڈیوں کی کمزوری کا شکار ہیں اور پٹھوںکا درد ان میں عام ہے،خواتین تھکاوٹ زیادہ محسوس کرتی ہیںاور ان کے جسم میں درد رہنا ایک معمول ہوتا ہے ہمارے ہاں کوئی بھی اس وقت ڈاکٹر کے پاس جاتا ہے جب اس کا مرض شدید ہو جا تا ہے،ڈاکٹر کومل ممتاز نے کہا ہے کہ خواتین میں صحت کے امراض کی بنیادی وجہ ان کی اپنی صحت سے لاپرواہی ہے،نہ وقت پر کھایا جا تا ہے اور نہ ہی متوازن خواراک لی جاتی ہے،خواتین پٹھوں کے امراض کو تھکاوٹ سمجھ کر نظر انداز کردیتی ہیں جو کہ بعد میں ان کے لیئے مستقل بیماری کی صورت میں سامنے آتی ہے،مردوں میں کام کے بوجھ کی وجہ سے پٹھوں کے امراض میں اضافہ ہو تا جا رہا ہے،بچوں میں پٹھوں کے امراض کی بنیادی وجہ موبائل کا استعمال کرتے ہو ئے غلط انداز میںبیٹھنے اور بہت دیر تک بیٹھے رہنے سے پٹھوں کا کچھاﺅ شروع ہو تا ہے جو کہ بعد میں پٹھوںکے مستقل مرض کی صورت اختیار کرتا ہے اور ہڈیاں کمزور ہو جا تی ہیں۔