میٹھے مشروبات موٹا پا ، کئی اقسام کے کینسر کا باعث بنتے ہےں، ڈاکٹر عبدالستار 


راولپنڈی(جنرل رپورٹر) میٹھے مشروبات ملک کی صحت اور معیشت کے لیے بڑا خطرہ ہیں، ذیابیطس کے انتظام کی سالانہ لاگت 2.6 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ رہی ہے جس کا تخمینہ 2021 میں انٹرنیشنل ڈائیبیٹس فیڈریشن نے لگایا ہے، پاکستان اب دنیا بھر میں سرفہرست ملک ہے جہاں ہر سال نئے لوگ ذیابیطس کا شکار ہوتے ہیں،یہ بات مقررین نے کے پی فوڈ سیفٹی اینڈ حلال اتھارٹی میں منعقدہ ایک ورکشاپ کے دوران کہی، ورکشاپ کا اہتمام پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن اور کے پی فوڈ سیفٹی اینڈ حلال اتھارٹی نے مشترکہ طور پر کیا تھا، ورکشاپ میں ماہرین صحت، سینئر انتظامیہ اور سول سوسائٹی نے شرکت کی، کے پی ایف ایس ایچ اے کے ٹیکنیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر عبدالستار نے کہا کہ خیبر پختونخواہ کے تعلیمی اداروں میں میٹھے مشروبات کی فروخت اور دستیابی پر پابندی کے لیے پہلے ہی ضابطے پاس کر چکے ہیں، میٹھے مشروبات موٹاپے، ذیابیطس، دل کی بیماریوں اور کئی اقسام کے کینسر میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
،منور حسین نے کہا کہ میٹھے مشروبات کے استعمال اور اس سے متعلقہ بیماریوں کو کم کرنے کے لیے چار اعلیٰ اثر انگیز مداخلتیں ہیں،پناہ کی نمائندہ حسینہ خٹک نے کہا کہ پناہ نہ صرف میٹھے مشروبات کے صحت کے خطرات کے بارے میں عوام میں شعور اجاگر کرنے کے لیے کام کر رہا ہے بلکہ یہ پالیسی سازوں کے ساتھ مل کر اس کے استعمال کو کم کرنے کے لیے بھی کام کر رہا ہے، تاکہ ملک میں بیماریوں کا بوجھ کم ہو سکے۔

ای پیپر دی نیشن