نوشہرہ ورکاں (نمائندہ نوائے وقت) دو ماہ بعد بھی صحافی کولوٹنے والے ڈاکوئوں کا سراغ نہ ملا پولیس کی کارروائی صرف نامزد ملزموں کی گرفتاری تک محدود ہو کر رہ گئی ہے جبکہ انویسٹیگیشن کا نظام مکمل ناکام ہے ضلع بھر میں ڈاکوؤں دندناتے پھر رہے ہیں ڈکیتی چوری اور راہزنی کی وارداتیں روزمرہ کا معمول بن چکی ہیں تفصیلات کے مطابق دو ماہ قبل صحافی چوہدری جاوید وارث ڈوگر سے ڈاکوؤں نے گن پوائنٹ پر جی ٹی روڈ کامونکی ٹول پلازہ کے پاس سے ساڑھے پانچ لاکھ روپے نقدی اور ڈیڑھ لاکھ کے قیمتی موبائل فون چھین لئے تھے جس کا مقدمہ تھانہ کامونکی صدر میں درج ہوا وقوعہ کی سی سی ٹی فوٹیج پولیس کو فراہم کی گئی مگر ملزموں کا سراغ تک نہیں لگایا جا سکا پولیس عوام کے جان و مال کے تحفظ میں مکمل ناکام ہو چکی جس کے باعث عوام میں بے چینی کی لہر اور عدم تحفظ کا احساس بڑھ گیا، صحافتی تنظیموں نے سی پی او گوجرانوالہ عمر فاروق سلامت سے مطالبہ کیا کہ وہ ملزموں کو گرفتار کر کے ان سے لوٹی ہوئی رقم اور موبائل فون برآمد کروائیں۔