کراچی (نیوز رپورٹر)جماعت اسلامی سندھ کے امیر وسابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ سندھ حکومت بارش متاثرین کی بروقت امداد اور پانی کے نکاس میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے، متاثرین کی امدادی کاموں میں دیر اور غیر منصفانہ تقسیم و کرپشن کیخلاف تحریک کو تیز کریں گے، سندھ کے لاکھوں سیلاب متاثرین آج بے سروسامانی کی کیفیت میں کھلے آسمان تلے پڑے ہوئے ہیں لیکن حکمرانوں کے کانوں پر جون تک نہیں رینگتی، ان خیالات کا اظہار انہوں نے قبا آڈیٹوریم میں صوبائی نظم کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، صوبائی جنرل سیکریٹری کاشف سعید شیخ سمیت دیگر قائدین بھی موجود تھے۔محمد حسین محنتی نے مزید کہا کہ اس وقت ملک بہت بڑی آزمائش اور قوم امتحان سے گذررہی ہے، پی ڈی ایم حکومت ناکام ترین ثابت ہوئی ہے،مہنگائی نے عوام کا جینا دوبھر کردیا ہے جبکہ دوسری جانب سیاست انتشار کا شکار، حکومت اور اپوزیشن دونوں فریق ملک کو بحرانوں سے نکالنے اور سیلاب متاثرین کو ریلیف فراہم کرنے کی بجائے ایکدوسرے سے دست وگریباں ہیں، یہ دونوں عوام اور ملک کو آئی ایم ایف کی غلامی میں دھکیلنے میں برابر کی شریک ہیں۔ محمد حسین محنتی نے مزید کہا کہ اس وقت ملک میں سیلاب نے بہت بڑی تباہی مچائی ہے سندھ کے دیہات کاپچاس فیصد پانی میں ڈوبا ہوا ہے جبکہ پچاس فیصد سے زائد فصلیں تباہ ہوچکی ہیں، جماعت اسلامی اور الخدمت اپنی بساط کی مطابق خدمت کا کام کررہی ہیں لیکن یہ کام حکومت کا ہے جن کے پاس ملکی خزانہ اور بیرونی امداد آرہی ہے جو کرپشن کی نظر یا پھر اقرباپروری کی بھینٹ چڑھا دی جارہی ہے،امدادی سامان سرکاری وڈیروں کے گداموں، کارخانوں یا بنگلوں میں ذخیرہ اندوز اور بازاروں میں بیچا جارہا ہے ، جماعت اسلامی سیلاب اور بارش متاثرہ بھائیوں کی مدد کے ساتھ انہیں اپنا حق دلوانے کیلئے جدوجہد جاری رکھے گی، سندھ حکومت نے ہمارے احتجاج کا نوٹس نہ لیا تو اگلے مرحلے میں ڈویزنل سطح پر دھرنے،سیمینار سمیت احتجاج کو مزید تیز کیا جائے گا،مرکزی امیر سراج الحق بہت جلد سیلاب زدہ علاقوں کا دوبارہ دورہ کریں گے،ہمیں پیپلزپارٹی سے کوئی ذاتی دشمنی نہیں ہم چاہتے ہیں کہ سندھ میں بہتر طرز حکمرانی رائج ہو اور عوام کو اپنے جائز حقوق ملنے چاہیں۔اجلاس میں سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں الخدمت کی ریلیف سرگرمیوں کا جائزہ اور آئندہ کا لائحہ عمل ترتیب دیا گیا۔
محنتی