اقوام متحدہ مےںاپنے خطاب میں نگران وزےر اعظم پاکستان انوار الحق کاکڑ نے بڑے دبنگ اندازمےں دنےا کو ےہ باور کروانے کی کوشش کی ہے کہ بھارتی حکومت کےسے اپنے ہی ملک مےں لوگوں پر ظلم و ستم کر رہی ہے ۔طاقت کے زور پر آزادی کی تحرےکوں کو دبا رہی ہے ۔اور بھارتی ایجنٹ کینیڈا میںسکھ رہنما کو قتل کر کے کےسے دنےا کا امن تباہ کرنے کے منصوبوں پر عمل پےرا ہےں ۔وزےر اعظم نے بالکل درست کہا کہ پاکستان تو بھارتی حکمرانوں، سےاستدانوں اور ان کی خفےہ اےجنسےوں کو تقسےم ہندوستان سے بھگت رہا ہے جبکہ اہل مغرب کو بھارتی سےاست کا ےہ مکروہ چہرہ اب واضح نظر آنا شروع ہوا ہے ۔اہل مغرب اور امرےکا و چےن کی ترقی کا دارومدار امن پر ہے جبکہ پاکستان اور بھارت کے درمیان امن کی کنجی مسئلہ کشمےر ہے جسے حل کرنے کے بارے اقوام متحدہ کا کردار مجرمانہ ہے ۔
اصل بات ےہ ہے کہ بھارت خطے سے نکل کے دنےا میں انتہاپسندی اور لاقانونےت کو فروغ دے رہا ہے، دنیا کووقت پر بھارتی خفےہ اےجنسےوں کی طرف سے شروع ہونے والی دہشت گردی کے خاتمے کے لےے کام کرنا ہوگا، بلوچستان میں بھی قتل و غارت گری میں بھارتی ریاست براہ راست ملوث پائی گئی ہے، رنگے ہاتھوں پکڑے جانے والے کلبھوشن یادیو کی صورت میںدنےا کے لےے واضح ثبوت ہیں۔ کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ کے قتل کے واقعے کے بعد کےنےڈا،امرےکا،فرانس اور دوسرے مغربی ملک بھارت سے تفتےش مےں مزےد تعاون کا کہہ رہے ہےں جس سے بھارتی حکمرانوں کو پرےشان کےا ہوا ہے۔
جموں و کشمیر کا تنازعہ سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر دیرینہ تنازعات میں سے ایک ہے، بھارت نے ہمےشہ سلامتی کونسل کی ان قراردادوں پر عمل درآمد سے گریز کیا ہے جوجموں و کشمیر کے حتمی تصفیہ کا فیصلہ اس کے عوام کی رائے شماری کے ذریعے کرنے کا پر مبنی ہےں بلکہ الٹا بھارت نے 5 اگست 2019ءسے مقبوضہ جموں و کشمیر میں اپنے غیر قانونی تسلط کو برقرار رکھنے کے لیے کشمیر کے تمام حقیقی لیڈروں کو جیلوں میں ڈالا ہوا ہے،مقبوضہ کشمےر مےںپرامن احتجاج کو پرتشدد طریقے سے دبانے کی کوشش کی جارہی ہے، جعلی مقابلوںاور نام نہاد تلاشی کی کارروائیوں میں معصوم کشمیریوں کو شہےد کےا جارہا ہے۔بھارتی فوج تلاشی کے نام پر مقبوضہ کشمےر مےں پورے کے پورے دیہات کو تباہ کر رہی ہے۔منی پورہ مےں رےاستی محکموں کے سامنے سےنکڑوں گرجا گھروں کا جلا دےا گےا ہے۔ ہندوتوا سے متاثر انتہا پسند ہندو تنظےمےں مسلمانوں اور عیسائیوں کی نسل کشی کی دھمکیاں دے رہی ہےں۔کشمےر،منی پورہ،جھاڑ کھنڈ،تری پورہ اور خالصتان جےسی حقیقی آزادی کی جدوجہد کو دہشت گردی کا نام دےا جارہا ہے ۔
آج کل بہت سے پاکستانی ےہ سمجھتے ہےں کہ بھارت پاکستان سے ہر لحاظ مےں بہت آگے نکل چکا ہے ۔اکثر اےسا ہوتا ہے کہ ہم بےٹھے چائے پی رہے ہوتے ہےں کہ ہمارے دوست چودھری طاہر جاوےد نمبردار کہتے ہےں، راجہ صاحب! آپ بتاو¿ پاکستان اب بھارت کے مقابلے مےں کہاں کھڑا ہے ۔کچھ دوست کہتے ہےں کہ بھارت اب پاکستان کو کسی کھاتے مےں ہی نہےں لکھتا بلکہ وہ خود کو دنےا کا بڑا اور طاقتور ملک سمجھتا ہے ۔مےں سمجھتا ہوں کہ واقعی بھارت پاکستان سے بہت آگے نکل چکا ہے ۔اقلیتوں کے خلاف نفرت،جبر،ظلم اور ہر ہر طرح کی لاقانےت مےں بھارت پاکستان سے بہت آگے ہے ۔مغرب سے آنے والے سےاحوں کو لوٹنے، خواتےن کو ہراساں کرنے اور ہوس کا نشانہ بنانے مےں بہت آگے ہے۔ بے شک بھارت اےک بڑی تجارتی منڈی ہونے کی وجہ سے امرےکا و مغرب کا پسندےدہ ترےن ملک بن چکا ہے لےکن بھارت کی چمک دمک کے پےچھے بہت سے جرائم،بہت سا خون اور بہت سے لوگوں سے ناانصافی چھی ہوئی ہے جو جلد ہی دنےا کے سامنے آجائے گی۔
بھلا ےہ کےسے ممکن ہے کہ جس ملک کے بہت سے علاقو ںمےں کئی عشروں سے علےحدگی کی مسلح تحرےکےں چل رہی ہوں ،جس ملک مےں لوگوں کو ذات پات اور دےن دھرم کے نام پر تشدد کا نشانہ بناےا جارہا ہو، جس ملک مےں حکومت مخالف بات کرنے والوں کو ملک کا دشمن قرار دے دےا جاتا ہو، جہاں مسجدےں، چرچ، گرودوارہ جلا دےے جاتے ہےں، جہاں مشتعل ہجوم خواتےن کی عزتےں لوٹتا ہو، جس ملک مےں پولےس حراست مےں پارلےمنٹ کے مسلمان نمائندوں کو سرعام قتل کرواےا جاتا ہو، جس ملک مےں سکھوں کے مقدس مقام پر ٹےنکوں سے حملہ کردےاگےا ہو، جس ملک مےں انتخابات جےتنے کے لےے اےجنسےاں اپنے ہی جوانوں کو قتل کروادےتی ہوں، جس ملک کے رہنما نفرت کو بےانےہ کے طور استعمال کرتے ہوں،جس ملک مےں اونچی ذات کے ہندو اپنے ہم مذہب نچلی ذات کے دلتوں تک کے لےے نفرت انگےز روےہ رکھتے ہےں، وہ ملک تادےر اےک بڑی طاقت رہ سکے؟ یہ مشکل ہی نہےں، ناممکن ہے ۔
وہ ملک چاند پر چلا جائے ےا چاند کو آنگن مےں اتار لے اس ملک کا شےرازہ بکھرنے مےں زےادہ دےر نہےں ہوسکتی۔ جو لوگ ےہ سمجھتے ہےں کہ بھارت ا س وقت بڑی تجارتی منڈی ہے، انھیں ےہ ےاد رکھنا چاہےے کہ ناانصافےوںاور عوام کے حقوق سلب کرنے کی وجہ سے آدھی دنےا پر حکومت کرنے والے برطانےہ کا سورج غروب ہوچکا ہے ۔ خوشحالی کی علامت بتائی جانے والی خلافت عثمانےہ اور مغلوں بادشاہوں کا دور بھی گزر چکا ہے۔ امرےکا کے برابر کی عالمی طاقت سووےت ےونےن کب کی کئی حصوں مےں تقسےم ہوچکی ہے۔ اگر بھارتی قےادت نے اپنے ہم ملک مےں رنگ و نسل اور مذہب کی بنےاد پر تعصب کا روےہ ترک نہ کےا تو بھارت آنے والے عشروں مےں کئی ٹکڑوں مےں بٹ جائے گا ۔اس کی ابتدا خالصتان سے ہوتی نظر آرہی ہے ۔
اقوام متحدہ مےں وزےر اعظم کا دبنگ خطاب
Sep 25, 2023