اتنی مہنگائی کیوں

پٹرول نے عوام کا جینا حرام کر دیا ہے آج تک پاکستان میں اتنی مہنگائی نہیں ہوئی تاریخ میں پٹرول کی قیمت میں پہلی مرتبہ اتنا اضافہ ہوا ہے کہ کوئی پوچھنے والا نہیں ہے موجودہ نگران حکومت الیکشن کروانے کے بجائے مہنگائی کو بڑھانے پر توجہ دے رہی ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی ہمیشہ عوام کے ساتھ کھڑی ہے اور آج بھی کھڑی ہے۔
 ہمارے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے تازہ لائحہ عمل میں جو اہم بات کی ہے وہ یہ ہے کہ ہم نے عوام کا ساتھ نہیں چھوڑنا جو ریکارڈ توڑ مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں۔ پیپلز پارٹی بھرپور کوشش کرے گی کہ مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں مدد کر سکیں مگر یہ مہنگائی قابو کرنا کسی کے بس کا روگ نہیں ہے جب تک آئی ایم ایف سے جان نہیں چھوٹے گی۔
 آج غریب تو غریب اس مہنگائی سے سے ہر طبقے کے لوگ متاثر ہوئے ہیں اور مہنگائی بڑھتی جا رہی ہے مگر وجہ کسی کو معلوم نہیں ہے
 نگران حکومت صرف الیکشن کروانے کی مزاج ہوتی ہے نہ کوئی آرڈر نہ کوئی قانون دینے کی مجاز ہوتی ہے اس لیے کاکڑ حکومت پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کر سکتی مگر جواب میں نہیں ہے ایسا محسوس ہوتا ہے سب کچھ اس ملک کے ہاتھوں سے نکل گیا ہے اور آئی ایم ایف پورے ملک پر چھا گیا ہے آخر ائی ایم ایف کی تمام شرائط ایک ہی مرتبہ قوم کے سامنے رکھ دی جائیں تاکہ قوم بھی اپنے کسی فیصلے پر پہنچ سکے
 ملک میں امن و امان کی صورتحال بھی پریشان کن ہے سب سے زیادہ درمیانہ طبقہ پریشان ہے جو بلز بچوں کی فیسیں کچن کا خرچ برداشت نہیں کر پا رہا ایک شخص دو دو نوکریاں کرنے پر مجبور ہو گیا ہے قوم اپنے دور کے سب سے بدترین وقت سے گزر رہی ہے افسوس لوگ دو وقت کی روٹی کو ترس گئے ہیں تعلیم صحت تمام سہولیات سے محروم ہو گئے ہیں بچوں کا مستقبل تاریک ہو تا جا رہا ہے ملک میں اندھیروں کا راج ہے لوگوں نے بجلی کا استعمال کم کر دیا ہے پھر بھی بلوں کی بھرمار ہے لو گوں اپنی اشیاءضروریات فروخت کر کے بلوں کو ادا کر رہے ہیں۔
 میں سوچتی ہوں یہ کام کب تک جاری رہے گا اور قوم کب تک برداشت کرے گی ہماری قوت برداشت آب جواب دے چکی ہے اس کا فوری حال تو الیکشن ہی نظر آرہے ہیں۔
 پیپلز پارٹی نے ہمیشہ بھرپور مطالبہ کیا ہے کہ 90 دن کے اندر الیکشن کروا کر ملک کی بھاگ دوڑ نو منتخب نمائندوں کو دی جائیں تاکہ معیشت کی حالت بہتر ہو ہمارے شہید لیڈر ذوالفقار علی بھٹو نے 1973 میں جو آئین دیا تھا آج ہم شکر کرتے ہیں کہ اس کی وجہ سے پاکستان کا وفاق بچا ہوا ہے اس آئین کے تحت معاشی حالت بھی مضبوط تھی جو آج بکھر کا رکھ دی گئی ہے۔

ای پیپر دی نیشن