لاہور(کامرس رپورٹر)لاہور ٹیکس بار نے کہا ہے کہ اطلاعات کے مطابق آئی ایم ایف کی شرائط کو پورا کرنے کیلئے نومبر میں منی بجٹ آ سکتا ہے۔ حالات جس نہج پر پہنچ گئے ہیں اب کسی مالیاتی ادارے کے بیل آﺅٹ پیکج سے بھی کوئی حل نہیں نکلے گا۔ موجودہ بوسیدہ معاشی ڈھانچے کے ساتھ گروتھ ممکن نہیں۔ ایف بی آر ریٹرن سے خامیاں اور قانونی پیچیدگیوں کو دور کرے۔ ان خیالات کا اظہار صدر زاہد پرویز، نائب صدر رانا کاشف ولایت،جنرل سیکرٹری اعجاز بھٹی،فنانس سیکرٹری عامر رحمان اورجوائنٹ سیکرٹری چودھری اصغر جالندھری نے اپنے مشترکہ بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اشرافیہ پر اضافی بوجھ ڈالنے کیلئے تیار نہیں لیکن عام عوام کا خون نچوڑا جارہا ہے۔جب تک ٹیکس نظام میں اصلاحات نہیں ہو گی۔ ملک کا نظام نہیں چل سکتا۔ ایف بی آر 36لاکھ گوشواروں کا ہدف حاصل کرنے میں بالکل بھی سنجیدہ نظر نہیں آتا۔ موجودہ ٹیکس دہندگان کو ایڈوانس ٹیکس کی مد میں لاکھوں روپے کے نوٹسز کا اجراءکیا جارہا ہے۔ ایف بی آر سے سوال ہے کہ لوگ نوٹس بھگتیں گے یا گوشوارے جمع کرائیں گے۔ موجودہ حالات میں تمام اداروں کو مل کر معاشی استحکام کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ادارے ہراساں کرنے کا فارمولہ ترک کر کے عوام میں اپنا اعتماد بحال کرائیں۔ ایف بی آر گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کرے اور بھرپور نتائج کیلئے ریٹرن میں پائی جانے والی خامیاں اور پیچیدگیاں دور کی جائیں۔
حکومت اشرافیہ پر بوجھ ڈالنے کیلئے تیار نہیں ،عوام کا خون نچوڑا جارہا ہے:لاہور ٹیکس بار
Sep 25, 2023