اسلام آباد (این این آئی)سابق وزیراطلاعات ،سینئر سیاستدان محمد علی درانی نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے لوگ ٹکراﺅ کی سیاست نہیں چاہتے بلکہ معاملات کو عدالت میں فیس کرنے کیلئے تیار ہیں۔ایک انٹرویومیں انہوںنے کہاکہ میرے نالج کے مطابق تحریک انصاف کیساتھ جو لوگ استقامت کیساتھ کھڑے ہیں وہ ٹکراﺅ کی سیاست نہیں چاہتے بلکہ ہر معاملے کا عدالت میں سامنا کرنے کیلئے تیار ہیں، پی ٹی آئی کے لوگ ہرچیز پر بات چیت کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بات چیت کے طریقے سے ہی معاملات کو حل کیا جا سکتا ہے، اگر سب پارٹیاں اسی ٹریک پر آجائیں،تو یہ ملک کیلئے بہتر ہو گا، عوام اس وقت بہت دکھی ہیں۔سینئر سیاستدان نے کہاکہ میں جہاں بھی جاتا ہوں لوگ بڑے پیار سے ملتے ہیں ،ان ایشوز کے حوالے سے مجھے کہتے ہیں کہ کوئی راستہ نکالیں کہ آپس میں صلح ہو جائے۔محمد علی درانی نے کہاکہ صلح کا ایک طریقہ ہے کہ کبھی امید نہ چھوڑو، یہ سارے اس ملک کے لیڈرز ہیں،انہیں آپس میں مل بیٹھ کر اپنے تحفظات کو دور کرنا چاہیے۔سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ میاں صاحب واپس آ رہے ہیں اور جلسہ کریں گے تو ان کا آئینی حق ہے ،ماضی کے انتقام ، ماضی کا احتساب اور سیاسی روایات کو میاں صاحب واپس ہی چھوڑ کر آئیں۔نیلسن منڈیلا نے بھی انتخاب جیت کر عام معافی کا اعلان کیا تھا، میاں صاحب بیانات کے ذریعے احتساب نہ کریں،میاں صاحب عوام کو بھی عزت دینے کی بات کریں،کسی ملزم کو مجرم نہیں کہا جا سکتاجب تک عدالت نہ کہے۔محمد علی درانی نے کہا کہ ماضی کے کارناموں کے بجائے مستقبل کے بارے میں سوچنا چاہیے،اس وقت عوام کا بلڈپریشر ہائی کرنا ضروری نہیں ہے، لوگ چاہتے ہیں کہ اب ایک دوسرے کو ساتھ بیٹھنا چاہیے۔