لاہور( نیوز رپورٹر )گلبرگ II ٹیوٹا روڈ پر واقع نجی اداروں کے دفاتر کے باہر ٹریفک جام رہنے پر اس کے خلاف محکمہ انڈسٹری کے اہلکار کی شکایت کے نتیجے میں کمرشل دفاتر اور عام رہائشیوں کو ٹریفک پولیس نے بے جا کارروائی کا نشانہ بنا لیا ہے۔ روزانہ ہزاروں روپے کے چالان اور گاڑیوں کو دفاتر کی حدود سے اٹھائے جانے کا سلسلہ عام شہریوں کیلئے دردسر بن گیا ہے۔ یہاں واقع دفاتر کے سکیورٹی گارڈ اور عملے کو بھی ٹریفک پولیس مسلسل ہراساں کر رہی ہے۔ کمرشل اداروں کے عملے اور آبادی کے مکینوںنے اس صورتحال کو مسلسل ٹریفک جام کے خلاف اہلیان ٹیوٹا روڈ عقب صدیق ٹریڈ سنٹر گلبرگ II کی شکایت کا نتیجہ قرار دیا ہے۔ ٹریفک پولیس اور ضلعی حکام کوشکایت کی گئی تھی کہ لوڈر گاڑیوں کی آمدورفت کی وجہ سے یہاں دن بھر دفاتر کا کام متاثر ہو رہا ہے۔ پولیس نے ٹریفک بحال کرنے کی آڑ میں لوڈر گاڑیوں کیلئے توکوئی اوقات مقرر نہیں کئے تاہم کمرشل دفاتر اور رہائش گاہوں کے باہر کھڑی گاڑیوں کے خلاف کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔جبکہ شہریوں کے مطابق گلبرگ کو کمرشل ڈکلیئر کیا جا چکا ہے۔ لہٰذاٹریفک پولیس کی کارروائی کا کوئی جواز نہیں۔اہلیان ٹیوٹا روڈ نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے اپیل کی ہے کہ آبادی اور تجارتی اداروں کے خلاف اس ناروا صورتحال کا تدارک کیا جائے۔