بیروت‘ تل ابیب (نیٹ نیوز + این این آئی) اسرائیل کی جانب سے لبنان کے شہروں پر جاری خوفناک بمباری اور تقریباً 500 سے زائد افراد کی ہلاکت کے بعد ہزاروں لوگ اپنے گھروں کو چھوڑ کر محفوظ مقامات کی تلاش میں نکل پڑے ہیں۔ الجزیرہ کے مطابق اسرائیل لبنانی دارالحکومت بیروت سمیت مختلف شہروں پر گزشتہ دو دنوں میں سینکڑوں فضائی حملے کرچکا ہے۔ رپورٹس کے مطابق شہری آبادیوں پر اسرائیلی حملوں کے بعد اب لبنان کے لوگ گھروں کو چھوڑ کر ہجرت کرنے پر مجبور ہیں۔ ہزاروں لوگ محفوظ علاقوں کی طرف جارہے ہیں جس کے سبب دارالحکومت بیروت کی سڑکوں سمیت لبنان کے مختلف ہائی ویز پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں دیکھنے کو مل رہی ہیں۔ لبنانی میڈیا کے مطابق گزشتہ روز سرحدی علاقوں میں مقیم افراد کو ان کے موبائل پر نامعلوم نمبروں سے میسج موصول ہوئے جن میں کہا گیا تھا کہ وہ حزب اللہ کے ٹھکانوں یا ایسی جگہوں جہاں حزب اللہ کے لوگ ہیں وہاں سے دور نکل جائیں۔ لبنان پر اسرائیلی حملوں میں جاں بحق افراد کی تعداد 558 ہوگئی جبکہ 1835 افراد زخمی ہیں۔ لبنان کی وزرات صحت کے مطابق جاں بحق افراد میں 50 بچے اور 94 خواتین شامل ہیں۔ لبنانی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کا کہنا تھا کہ بیروت پر اسرائیلی حملے میں حزب اللہ کے سینئر کمانڈر علی کرکی محفوظ رہے۔ لبنان پر اسرائیلی حملوں کے جواب میں کارروائی کرتے ہوئے حزب اللہ نے بھی اسرائیل پر 200 کے قریب راکٹ داغ دیے۔ حزب اللہ کی جانب سے شمالی علاقے کی اسرائیلی فوجی چوکیوں اور حیفہ شہر میں رافیل ڈیفنس انڈسٹری کمپلیکس کو نشانہ بنایا گیا۔ لبنان میں اسرائیلی حملوں کے بعد ہزاروں افراد کی ہجرت، سڑکوں پر افراتفری کے مناظر، دوسری جانب لبنان اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی میں اضافے کے بعد امریکا نے مشرق وسطیٰ میں موجود 40 ہزار امریکی فوجیوں کی تعداد میں اضافے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ ادھر لبنان پر اسرائیلی حملوں کے بعد مصر نے بیروت آنے اور جانے والی پروازیں منسوخ کر دیں۔ جبکہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے لبنان پر وحشیانہ بمباری جاری رکھنے کے جارحانہ عزائم کا اظہار کرتے ہوئے حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کو دھمکی دی ہے کہ ہر کوئی ہمارے نشانے پر ہے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق وزیراعظم نیتن یاہو نے آرمی ہیڈ کوارٹر میں فوجیوں سے خطاب میں کہا کہ لبنانی عوام ہماری وارننگ کو سنجیدگی سے لیں اور فوری طور پر اپنے گھروں سے نکل جائیں۔ اسرائیلی وزیراعظم نے رہائشی علاقوں پر وحشیانہ بمباری کا جواز پیش کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ حزب اللہ ان گھروں میں میزائل اور خود کار ہتھیار رکھ رہی ہے جس سے ہمیں نشانہ بنایا جاتا ہے۔ وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیلی فوج اپنی سرزمین اور عوام کے دفاع کے لیے حزب اللہ کو جواب دیتی ہے۔ لبنان کی عوام سے ہماری کوئی جنگ نہیں۔ دوسری جانب مزاحمتی تنظیم حماس نے یحییٰ سنوار سے متعلق اسرائیلی پراپیگنڈا کو جھوٹا قرار دیکر مسترد کر دیا۔ اپنے ایک بیان میں حماس کے ترجمان ڈاکٹر خالد قدومی نے کہا کہ حماس کے سربراہ یحییٰ سنوار غزہ میں خیریت سے ہیں اور غزہ میں حماس کی سیاسی اور عسکری قیادت پوری طرح رابطے میں ہے۔ اپنے بیان میں ڈاکٹر خالد قدومی نے کہا کہ یحییٰ سنوار غزہ میں اسرائیل کے خلاف مزاحمت کی قیادت کر رہے ہیں، یحییٰ سنوار سے رابطہ منقطع ہونے کا اسرائیلی پروپیگنڈا جھوٹا ہے۔ جبکہ اسرائیل نے لبنان پر حملے کئی دنوں تک جاری رکھنے کی دھمکی دیدی۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے کہا کہ فوج حزب اللہ کے خلاف اپنے حملوں کو تیز کر رہی ہے۔ انہوں نے اسرائیلیوں سے اگلے چند دنوں کے دوران پرسکون رہنے کی اپیل کی ہے۔ ان کے اس بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ سرحد پار سے فائرنگ میں شدت کی توقع رکھتے ہیں۔عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی عسکری ذرائع نے دعویٰ کیا ہے پیر کو اسرائیلی فضائیہ نے لبنان پر دو ہزار میزائلوں سے حملے کئے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے پاکستان لبنان کے خلاف اسرائیل کی تازہ ترین فوجی جارحیت کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ اسلام آباد سے جاری ہونے والے بیان میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا لبنان کے خلاف جارحیت کا یہ عمل اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ اسرائیلی عمل خطرناک ہے، جس نے پہلے سے ہی غیر مستحکم خطے میں امن و سلامتی کو مزید خطرے میں ڈال دیا ہے۔ پاکستان لبنان کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کے لیے اپنی مکمل حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔ پاکستان لبنان کے عوام کے ساتھ یکجہتی اور امن و سلامتی کے ساتھ رہنے کے حق کے لیے کھڑا ہے۔