اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) رہنما مسلم لیگ ن رانا ثناء اﷲ نے نجی ٹی وی کو انٹرویو میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے آئین و قانون کے مطابق اپنے فیصلے کرنے ہیں۔ فیصلے آئین و قانون کے مطابق ہوں گے۔ تبھی مانے جا سکتے ہیں۔ سپریم کورٹ کے سارے ججز ہمارے قابل احترام ہیں۔ آئین میں جو لکھا ہے اسے تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔ حکومت آئین پر عملدرآمد کی پابند ہے۔ آئین کے تحت کوئی کام ہو چکا ہے تو عدالت یا الیکشن کمشن واپس نہیں کر سکتے۔ آئین میں لکھا ہے آزاد امیدوار 3 دن میں جس جماعت میں شامل ہو گا اسی کا رکن شمار ہو گا۔ سپریم کورٹ سمیت تمام ادارے خود کو آئین کے دائرہ کار میں رکھ کر کام کریں۔ سپریم کورٹ کا اختیار نہیں کہ آئین کیخلاف فیصلہ کرے۔ یہ نشستیں اسی جماعت کی ہے جس کا انہوں نے خود کو پابند کیا ہے۔ آزاد امیدوار خود بیان حلفی دے کر سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوئے۔ آزاد امیدواروں نے جس جماعت کو منتخب کیا اس نے مخصوص نشستوں کی لسٹ جمع نہیں کرائی، اگر لسٹ جمع کرائی ہوتی تو یہ تنازعہ ہی نہیں اٹھتا۔ وزیراعظم کی واپسی کے دو تین دن بعد اس پر اتفاق ہو جائے گا۔ پیپلز پارٹی اور جے یو آئی ڈرافٹ پر کام کر رہی ہیں‘ ن لیگ کے پاس بھی تجاویز ہیں۔ امید ہے آنے والے دنوں میں آئینی ترامیم میں کچھ چیزوں پر اتفاق ہو جائے گا۔
وزیراعظم کی واپسی کے 3, 2 دن بعد آئینی ترامیم پر اتفاق ہو جائے گا: رانا ثناء
Sep 25, 2024