اسلام آباد، لاہور (نمائندہ خصوصی +کامرس رپورٹر) وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے امید ظاہر کی ہے کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کے بورڈ اجلاس میں 37 ماہ کیلئے7 ارب ڈالر کے قرض کی منظوری مل جائے گی۔ پاکستان ٹیکس، توانائی اور ادارہ جاتی پروگرام کے تحت اصلاحات کے ایجنڈے پر عمل جاری رکھے گا، ہم اپنے جاری اصلاحاتی ایجنڈے سے مطمئن ہیں اور پاکستان میں معاشی استحکام آ رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان ریجنل اکنامک فورم اور پاکستان میں چین کے سفارتخانے اشتراک سے منعقدہ اعلیٰ سطحی پرائیویٹ سیکٹر انویسٹمنٹ ڈائیلاگ سی پیک ٹو پر نیو یارک سے ویڈیو لنک کے ذریعے اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر چین میں پاکستان کے سفیر جیانگ زیڈانگ، چیئرمین پاکستان ریجنل اکنامک فورم ہارون شریف سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ قرض پروگرام کے لیے آئی ایم ایف کی لازمی شرائط کو پورا کرنے اور پاکستان کے معاشی استحکام کے لیے تعاون کے لیے تمام مطلوبہ تعاون پر پاکستان چین کا مشکور ہے۔ انہوں نے آئی ایم ایف سے قرضہ حاصل کرنے کے لیے سعودی عرب کی حمایت پر بھی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ چین اور سعودی عرب پاکستان کے دیرینہ دوست ہیں۔ انہوںنے کہا کہ علاقائی مشترکہ منصوبوں کے لیے 1.0 بلین ڈالر کے فنڈ پر پاک چین اور سعودی پاک سرمایہ کاری کمپنیاں پہلے ہی کام شروع کر چکی ہیں۔ چین کے سفیر جیانگ زیڈانگ نے اپنے خطاب میں کہا کہ لاہور پہلی مرتبہ آیا ہوں، لاہور روشن شہر ہے، پنجاب میں موٹرویز اور روڈز نے بہت متاثر کیا۔ پاکستان اور چین کے تعلقاتِ کو مزید مضبوط بنانے کے خواہاں ہیں، مباحثے میں سامنے آنے والی تجاویز کا خیر مقدم کریں گے۔ ہمیں ملک کی ترقی کی تقدیر اپنے ہاتھ میں رکھنی چاہیے۔ عملی نتائج کے حصول کے لیے ہمیں چین پاکستان تعاون کو مضبوط، گہرا اور وسعت دینی چاہیے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ پاکستان کا توانائی کا شعبہ ایڈجسٹمنٹ کے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔ بجلی کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ کیا گیا ہے۔ پاکستان کا توانائی کا شعبہ زیادہ کارکردگی اور قیمتوں میں استحکام حاصل کرنے کی جانب ایک نظامی تبدیلی سے گزر رہا ہے۔ اس موقع پر ایک انٹرایکٹو اور مرکوز مکالمہ ہوا جہاں تمام شرکاء نے تبصرے، تجاویز اور پروجیکٹس کا اشتراک کیا۔