لاہور (نیوز رپورٹر) وزیراعلیٰ مریم نوازشریف کی زیرصدارت صوبائی کابینہ کے 16ویں اجلاس میں پنجاب بھر میں 7354 کالج ٹیچنگ انٹرنیز کی بھرتی کی منظوری دی گئی۔ مریم نواز نے پنجاب بھر میں ہاؤسنگ کی جامع یکساں پالیسی طلب کر لی۔ کابینہ نے رحیم یار خان اور کچہ کے علاقے میں ڈیوٹی کرنے والے پولیس اہلکاروں کو خراج تحسین پیش کیا اور ان پولیس اہلکاروں کے لئے خصوصی الاؤنس کی منظوری دے دی۔ وزیراعلیٰ نے پنجاب بھر میں ورکنگ ویمن کے ہاسٹلز چارجز بڑھانے سے روک دیا۔ حالیہ سیلاب سے جانی نقصان نہ ہونے پر منسٹر ایریگیشن کاظم پیرزادہ اور محکمہ انہار کو شاباش دی گئی اور محکمہ اطلاعات و ثقافت کے زیر اہتمام انڈومنٹ فنڈ فار رائٹرز ویلفیئر کے لئے 50 کروڑ روپے کے اجراء کی منظوری دی گئی۔ ایم ڈی کیٹ امتحانات کے پر امن انعقاد کو سراہا گیا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ دیگر صوبوں میں ایم ڈی کیٹ کے انعقاد پر متنازعہ سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے بصارت سے محروم خصوصی افراد کے لئے ماہانہ پیکیج پلان طلب کر لیا۔ کابینہ نے پنجاب ایمپاورمنٹ آف پرسن ود ڈس ایبلٹیز ایکٹ کے تحت معذور افراد کے لئے خصوصی عدالت‘ تحصیلدار اور نائب تحصیلدار کو سب رجسٹرار کے اختیارات تفویض کرنے کی مشروط منظوری دی گئی۔ وزیر اعلیٰ نے بورڈ آف ریونیو کو پانچ سالہ جامع ہاؤسنگ پالیسی کابینہ کو پیش کرنے کا حکم دیا۔ کابینہ نے وویمن ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے چارجز بڑھانے کے لئے ورکنگ وویمن ہاسٹلز پالیسی مسترد کر دی۔ حکومت پنجاب اور یونائیٹڈ نیشنل آفس فار پراجیکٹ سروسز کے مابین ایم او یو سائن کرنے‘ لاہور نالج پارک (نوازشریف لمیٹڈ سٹی) بیدیاں روڈ کو پنجاب سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے دائرہ کار میں شامل کرنے‘ گوجرانوالہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ممبر اور واسا گوجرانوالہ کے وائس چیئرمین کی نامزدگی‘ قانونی طورپر منظورشدہ اتھارٹی کی اراضی کا ٹرانسفر کرنے والے افراد کو سب رجسٹرار کے اختیارات تفویض کرنے‘ سرکاری اراضی کا ہاؤسنگ سکیمز کے ساتھ تبادلہ پالیسی میں ترمیم اور سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن کے ٹریژری کیئر ہاسپٹلز کی اپ گریڈیشن و تعمیر و بحالی کے لئے فنڈز کے ازسرنو اجرا‘ کابینہ نے سیدہ سارا دختر سید میاں ابوبکر کاخیل کے علاج معالجے کے لئے مالی امداد کی درخواست‘ مسلم فیملی لاز آرڈیننس 1961ء کے تحت اسسٹنٹ ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ کو چیئرمین مصالحتی کونسل کے طورپر کام کرنے کے نوٹیفکیشن میں ترمیم کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ سرکاری کالجز میں کالج ٹیچنگ انٹرنیز (CTIs) کی شفاف بھرتی کے لئے سنٹرل پورٹل قائم کیا جائے گا۔ پنجاب انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس ایکٹ 2015ء میں ترمیم ‘ اضلاع میں سی ای او ہیلتھ اور ایجوکیشن کو چھٹی اور پنشن کے اختیارات سونپنے کی‘ گورنمنٹ اینالسٹ اینڈ پروانشل ڈرگ انسپکٹر کی تعیناتی، الیکشن کمیشن سالانہ رپورٹ 2023 اور قائم مقام محتسب پنجاب کی تعیناتی کی منظوری دی گئی۔ علاوہ ازیں مریم نواز نے انفورسمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کے لئے قانونی کارروائی جلد از جلد مکمل کرنے کا حکم دیا ہے۔ خصوصی اجلاس میں پنجاب انفورسمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام پر پیشرفت کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ وزیراعلی نے کہاکہ پنجاب کے عوام کو مہنگائی سے نجات دلانے کا عزم غیرمتزلزل ہے۔ مصنوعی مہنگائی اور ذخیرہ اندوزی کے خاتمے کے لئے مجاز اتھارٹی کا قیام ناگزیر ہے۔ ہر سیکٹر میں سٹرکچرل ریفارمز متعارف کرا رہے ہیں۔ گلیوں اور بازاروں میں تجاوزات کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ صوبائی، ڈویژنل، ڈسٹرکٹ اور تحصیل کی سطح پر پنجاب انفورسمنٹ ریگولیٹری اتھارٹیز قائم ہوں گی۔
کابینہ نے 7354 کالج ٹیچنگ انٹرنیز بھرتی کرنے کی منظوری دیدی
Sep 25, 2024