مقبوضہ کشمیر: انتخابات کے دوسرے مرحلے میں پولنگ آج، پابندیاں مزید سخت، 21 سرکاری ملازم معطل

سری نگر (کے پی آئی) مقبوضہ جموں وکشمیرمیں دوسرے مرحلے کے نام نہاد انتخابات کے موقع پربھارتی حکومت نے سخت پابندیاں عائد کر دی ہیں۔   راجوری، پونچھ، سری نگر، بڈگام اور گاندربل اضلاع  میں اسمبلی  کی  26 نشستوں کے لئے پولنگ  آج کو  ہوگی۔خاص طورپر گرمائی دارالحکومت سرینگر میں میں نریندر مودی کی زیرقیادت بھارتی حکومت نے سخت پابندیاں عائد کر دی ہیںجس سے علاقے میں شہری حقوق اور آزادیوں کے حوالے سے تشویش پیدا ہوئی ہے۔ نئی دہلی کے زیر کنٹرول بی جے پی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کے 21سرکاری ملازمین کو معطل اور پانچ ڈیلی ویجرز کو فارغ کر دیا ہے۔بی جے پی حکومت کے چیف الیکٹورل آفس نے ملازمین پر انتخابی مہم میں ملوث ہونے کے من گھڑت الزام پرکارروائی کی۔چیف الیکٹورل آفیسرنے بتایا کہ سیاسی مہم میں ملوث پائے جانے والے 21ملازمین کو معطل کر دیا گیا ہے جبکہ پانچ ایڈہاک ملازمین کو جن میں ڈیلی ویجرز بھی شامل ہیں۔دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں پلوامہ حملہ کیس میں گرفتار 32 سالہ شخص بلال احمد کی دوران حراست موت ہو گئی ہے۔ 14 فروری 2019ء کو پلوامہ میں ہونے والے دھماکے میں ملوث ہونے کے الزام میں 19 سے زیادہ افراد کو گرفتار کیا گیا تھا ان میں بلال احمد بھی شامل تھا۔ پلوامہ کے بلال احمد پر باضابطہ طور پر فردجرم عائد کی گئی تھی۔ بلال احمد دوران حراست بیمار ہو گیا تاہم اسے علاج معالجے سے محروم رکھا گیا گزشتہ روز طبیعت زیادہ خراب ہونے پر اسے ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہو سکا۔  کل جماعتی حریت کانفرنس نے اقوام متحدہ سے اپیل کی ہے کہ وہ تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے فوری اقدامات کرے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میںمقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کے بحران کا حوالہ دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ نیویارک میں جاری اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79ویں اجلاس میں اس مسئلے پر فوری توجہ دی جائے۔

ای پیپر دی نیشن