اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) پاکستان اور بیلاروس مشترکہ وزارتی کمیشن کے مشترکہ اجلاس میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کے شعبے میں تعاون کے لئے دونوں مملکوں کے درمیان ایک مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔ مشترکہ اجلاس کے دوران ہونے والی بات چیت اور لئے گئے فیصلوں کا پروٹوکول بھی دونوں جانب سے دستخط کیا گیا۔ اجلاس کی مشترکہ صدارت پاکستان کی جانب سے وزیر تجارت جمال کمال خان اور بیلاروس کی جانب سے وزیر توانائی الیکسی کوشنرینکو نے کی۔ اس نشست کا آغاز خصوصی سیکرٹری، وزارت اقتصادی امور، حمیر کریم کے خیرمقدم سے ہوا۔ وزیر تجارت نے اپنے خطاب میں وزیر کشنارینکو اور بیلاروس کے وفد کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے خاص طور پر ٹیکسٹائل اور آٹوموٹو مینوفیکچرنگ کے شعبوں میں ترقی کے اہم امکانات کی نشاندہی کی۔ وزیر نے بیلاروسی سرمایہ کاروں کو زراعتی مشینری، آٹوموبائل، اور ٹیکسٹائل کے شعبوں میں پاکستان میں مواقع کی تلاش کے لیے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے تعاون سے مدعو کیا۔ افتتاحی سیشن کے بعد خصوصی سیکرٹری، وزارت اقتصادی امور، حمیر کریم کی قیادت میں تکنیکی سیشنز کا انعقاد کیا گیا۔ تجارت و کامرس، بینکنگ، صنعت و پیداوار، نقل و حمل، زراعت، صحت، تعلیم، سائنس و ٹیکنالوجی، اور سیاحت کے مخصوص ایجنڈا آئٹمز پر تفصیلی بحثیں کی گئیں۔ دونوں جانب نے تجارت کے شعبے میں اہم فیصلوں پر اتفاق کیا، بشمول تجارت میں تنوع کے لیے اقدامات اور جامع تعاون کے روڈ میپ (2025-2027) پر اصولی اتفاق‘ صنعت اور زراعت کے شعبے میں، دونوں جانب نے پاکستان میں بیلاروسی زراعتی مشینری کی تیاری کے پلانٹس قائم کرنے اور پاکستانی کمپنیوں کے ساتھ اعلیٰ ٹیکنالوجی بیلاروسی کمپنیوں کے مشترکہ منصوبوں کے قیام پر اتفاق کیا۔ آٹوموبائل کے شعبے میں، دونوں جانب نے منسک آٹوموبائل پلانٹ کے ساتھ عوامی-نجی شراکت داری کے امکانات کی تلاش کرنے پر اتفاق کیا۔ جے ایم سی کا اختتام دونوں مملکوں کے درمیان قریبی ہم آہنگی جاری رکھنے کے عزم کے ساتھ ہوا اور بیلاروس کے وزیراعظم کی ایس سی اوسمٹ (اکتوبر 2024) کے دوران اور بیلاروس کے صدر کے پاکستان کے دورے (نومبر 2024) کے دوران بڑے معاہدوں پر دستخط کرنے کی توقع ظاہر کی گئی وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان بیلاروس کے اشتراک سے ٹریکٹر اور بسیں تیار کرنے کا ارادہ رکھتی ہے ، فارماسیوٹیکل کی مصنوعات کی تیاری اور ٹیکسٹائل کے شعبے میں تعاون کے حوالے سے ایم او یو پر دستخط کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ مالی سال میں پاک-بیلاروس تجارت کا حجم 34.88 ملین ڈالر رہا۔