علم و تحقیق کے علمبردار: پروفیسر ڈاکٹر محمد علی شاہ

Sep 25, 2024

ڈاکٹر جمیل اختر  …تفہیم مکالمہ

پروفیسر ڈاکٹر محمد علی شاہ (تمغہ امتیاز، ستارہ امتیاز)، نہ صرف ایک نامور ماہر تعلیم اور محقق ہیں بلکہ پاکستان کی علمی و تعلیمی دنیا میں ایک معتبر اور قابلِ قدر شخصیت ہیں، جنہوں نے تعلیمی میدان میں بے شمار کامیابیاں حاصل کیں اور اپنی صلاحیتوں سے ملک کی مختلف یونیورسٹیوں کو اعلیٰ مقام تک پہنچایا۔ ان کی علمی بصیرت، قائدانہ صلاحیتیں اور اعلیٰ تعلیمی اداروں میں خدمات کی طویل فہرست انہیں انفرادیت عطا کرتی ہے۔ 23 ستمبر 2024 کو پنجاب یونیورسٹی لاہور کے وائس چانسلر کے عہدے پر ان کی تقرری ایک تاریخی سنگ میل کے طور پر دیکھی جا رہی ہے، جہاں وہ اپنی بصیرت اور تجربے کی بدولت اس عظیم الشان ادارے کو مزید بلندیوں تک لے جانے کے لیے تیار ہیں۔ پنجاب یونیورسٹی میں ان کی بطورِ وائس چانسلر تعیناتی نہ صرف ان کی علمی کامیابیوں کا اعتراف ہے بلکہ پاکستان کی سب سے قدیم اور عظیم یونیورسٹی کی ترقی کے لیے ان پر اعتماد کا بھی اظہار ہے۔ ان کی علمی خدمات کو دیکھتے ہوئے، توقع کی جا رہی ہے کہ وہ پنجاب یونیورسٹی کو نئی بلندیوں تک لے جائیں گے۔

ڈاکٹر محمد علی شاہ نے اپنے تعلیمی سفر میں متعدد قومی اور بین الاقوامی اعزازات حاصل کیے۔ 1999 میں یونیورسٹی آف ویلز، برطانیہ سے پی ایچ ڈی اور 2008 میں ایم یو کولمبیا، امریکہ سے پوسٹ ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد، انہوں نے اپنے تحقیقی اور تدریسی میدان میں نمایاں کارکردگی دکھائی اور بیسیوں قومی ایوارڈز جیتے، جن میں پاکستان اکیڈمی آف سائنس گولڈ میڈل، بہترین یونیورسٹی ٹیچر ایوارڈ، تمغہ امتیاز اور  ستارہ امتیاز شامل ہیں۔ وہ پاکستان اکیڈمی آف سائنسز کے فیلو بھی رہے اور انہیں مواصلات، تحقیق اور پراجیکٹ مینجمنٹ میں مہارت کے لیے جانا جاتا ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد علی شاہ کی قائدانہ صلاحیتوں کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ وہ پانچ مختلف یونیورسٹیوں کے وائس چانسلر رہ چکے ہیں، جو اپنی نوعیت کا ایک منفرد کارنامہ ہے۔ ان کی علمی قابلیت اور قیادت کی صلاحیتوں نے انہیں پاکستان کی مختلف یونیورسٹیوں میں کلیدی عہدوں پر فائز کیا، جس میں گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد، قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد، بہاء  الدین زکریا یونیورسٹی ملتان، یونیورسٹی آف جھنگ اور غازی یونیورسٹی ڈیرہ غازی خان شامل ہیں۔ ان کا تعلیمی سفر نہ صرف ان کی ذاتی محنت کا عکاس ہے بلکہ پاکستان میں تعلیمی اصلاحات اور اعلیٰ تعلیم کے فروغ میں ان کی خدمات قابل ستائش ہیں۔ ڈاکٹر محمد علی نے اپنے کیریئر کا آغاز بطور لیکچرر بہاء الدین زکریا یونیورسٹی ملتان سے کیا، جہاں انہوں نے نہایت کم وقت میں تعلیمی میدان میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا لیا۔ ان کی قابلیت اور محنت کے باعث جلد ہی ان کا شمار پاکستان کے ممتاز اساتذہ میں ہونے لگا۔ وہ ہمیشہ میرٹ کو ترجیح دیتے رہے اور اپنی تعلیمی اداروں میں اس اصول کو لازمی قرار دیا۔ ان کی اسی خصوصیت نے ان کو گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد کا وائس چانسلر بنایا، جہاں انہوں نے اپنی قائدانہ صلاحیتوں کا بہترین مظاہرہ کیا۔ انہوں نے ادارے کو نہ صرف تعلیمی لحاظ سے مستحکم کیا بلکہ فیکلٹی اور طلباء  کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنے میں بھی کامیاب رہے۔ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد میں ان کی بطور وائس چانسلر تعیناتی اس وقت ہوئی جب ملک دہشت گردی کی لپیٹ میں تھا اور تعلیمی اداروں کی سیکیورٹی ایک چیلنج بن چکی تھی۔ ڈاکٹر محمد علی نے نہ صرف سیکیورٹی کے مسائل کو بہترین طریقے سے حل کیا بلکہ خوف کی فضا کو ختم کر کے تعلیمی اور ثقافتی سرگرمیوں کو فروغ دیا۔ انہوں نے کلچرل میلوں کا انعقاد کیا، جنہوں نے مختلف صوبوں کے درمیان ہم آہنگی پیدا کی اور طلبہ کو ایک مثبت ماحول فراہم کیا۔ ان کی خدمات کو سراہتے ہوئے حکومت پاکستان نے انہیں تمغہ امتیاز سے نوازا۔
ڈاکٹر محمد علی شاہ کا تعلیمی سفر یہاں نہیں رکا بلکہ ان کی بے پناہ صلاحیتوں نے انہیں 23 نومبر 2018 کو پاکستان کی صف اول کی یونیورسٹی، قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد کا وائس چانسلر بنایا۔ قائداعظم یونیورسٹی میں ان کی قیادت کے دوران یونیورسٹی نے بین الاقوامی سطح پر بے پناہ ترقی کی اور رینکنگ میں نمایاں بہتری حاصل کی۔ ان کے دور میں یونیورسٹی نے پاکستان کے بہترین تعلیمی اداروں میں اپنی جگہ مزید مستحکم کی۔ ڈاکٹر محمد علی شاہ کی قیادت میں قائداعظم یونیورسٹی کو ٹائمز ہائر ایجوکیشن کی عالمی رینکنگ 2022 میں قائداعظم یونیورسٹی کو پاکستان کی بہترین یونیورسٹی قرار دیا گیا، اور کیو ایس رینکنگ میں بھی نمایاں بہتری آئی۔ انہوں نے قانون اور فارمیسی کے شعبوں میں طویل عرصے سے درپیش ایکریڈیشن کے مسائل کو حل کیا اور تحقیق کے شعبے میں بین الاقوامی معیار کو یقینی بنایا۔ ان کی قیادت میں یونیورسٹی نے متعدد نئے ایم او یوز پر دستخط کیے، جن کے ذریعے تحقیقی کام کے معیار کو مزید بہتر بنایا گیا۔
ڈاکٹر محمد علی شاہ کی کامیابیاں صرف ان کی علمی قابلیت تک محدود نہیں، بلکہ وہ سماجی و ثقافتی سرگرمیوں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے رہے۔ وہ پنجابی ادب اور صوفی شاعری کے دل دادہ ہیں اور اس محبت نے انہیں علمی و ادبی حلقوں میں ایک معتبر شخصیت بنا دیا۔ ان کی قائدانہ صلاحیتوں کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ وہ آل پاکستان وائس چانسلرز کمیٹی کے صدر بھی رہے اور تعلیمی پالیسی سازی میں ان کا اہم کردار رہا۔ ڈاکٹر محمد علی شاہ نے ہمیشہ قومی یکجہتی اور ہم آہنگی کو فروغ دیا۔ انہوں نے تعلیمی اداروں میں علاقائی تعصب کی نفی کی اور قومی ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے مختلف پروگرامز اور اقدامات کیے۔ قائداعظم یونیورسٹی میں ان کی قیادت کے دوران، انہوں نے طلبہ کے لیے ایک ڈائریکٹوریٹ آف سٹوڈنٹ افیئرز قائم کیا، جس کا مقصد طلبہ کی ضروریات اور ان کی فلاح وبہبود کا خیال رکھنا تھا۔ ان کی یہ کاوشیں نہ صرف طلبہ کے لیے فائدہ مند ثابت ہوئیں بلکہ اساتذہ اور دیگر عملے کے مسائل بھی حل کیے گئے۔ ڈاکٹر محمد علی شاہ کی تعلیمی خدمات کو دیکھتے ہوئے انہیں حکومت کی جانب سے مختلف یونیورسٹیوں کے قیام اور ان کی منظوری دینے والی کمیٹی کا سربراہ بھی مقرر کیا گیا۔ یہ ان کی قابلیت اور تعلیمی میدان میں ان کے وسیع تجربے کا ثبوت ہے کہ حکومت وقت نے ان پر یہ بھاری ذمہ داری عائد کی۔
پروفیسر ڈاکٹر محمد علی شاہ کے پنجاب یونیورسٹی لاہور کے وائس چانسلر کا عہدہ سنبھالنے پر پنجاب یونیورسٹی کے تمام اساتذہ گروپس پْرامید ہیں کہ ڈاکٹر صاحب اپنی خداداد بصیرت اور قائدانہ صلاحیتوں سے پنجاب یونیورسٹی کو عالمی معیار کے مطابق ڈھالنے میں اہم کردار ادا کریں گے۔

مزیدخبریں