پاکستان میں ٹیکنیکل اور ووکیشنل تعلیم و تربیت کے اہم منصوبے کا آغاز

 اسلام آباد(اپنے سٹاف رپورٹر سے)پاکستان میں نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع بہتر بنانے اور ہنر میں اضافے سے متعلق منصوبوں کی ترقی میں بلوچستان، گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا کے منتخب ماڈل ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ (ٹی وی ای ٹی) اداروں کو چار سینٹرز آف ایکسیلینس(سی او ایز)میں تبدیل کرنے کے معاہدوں پر دستخط کئے گئے۔ جدید آلات، بہتر نصاب اور تربیت یافتہ اساتذہ کی فراہمی کے ذریعے یہ سینٹر ز نوجوانوں کو لیبر مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق ہنر مندی کی تربیت فراہم کریں گے۔ پاکستان میں سینٹرز آف ایکسیلینس کا قیام یورپی یونین کے گلوبل گیٹ وے اقدام کے تحت ایک تسلیم شدہ اہم منصوبہ ہے۔ یورپی یونین اور وفاقی جمہوریہ جرمنی کی مشترکہ مالی اعانت سے شروع کیے جانے والے اس اقدام کو جی آئی زیڈ اور برٹش کونسل نے این اے وی  ٹی  ٹی سی کی شراکت سے نافذ کیا ہے ۔تقریب میں سیکرٹری تعلیم، وزارت وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت محی الدین احمد وانی ، اور یورپی یونین کے نائب سفیر فلپ اولیور گروس کے علاوہ  این اے وی ٹی ٹی سی، ٹی وی ای ٹی سیکٹر سپورٹ پروگرام اور بلوچستان، خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان کی حکومتوں کے افسران نے شرکت کی۔ این اے وی ٹی ٹی سی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر محمد عامر جان اور ٹی وی ای ٹی سیکٹر سپورٹ پروگرام کے سربراہ ڈاکٹر منصور زیب خان نے صوبائی نمائندوں کے ہمراہ معاہدوں پر دستخط کیے۔پاکستان میں یورپی یونین کے وفد کے ڈپٹی ہیڈ آف مشن فلپ اولیور گروس نے نوجوانوں بالخصوص خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے ٹی وی ای ٹی اداروں کو اپ گریڈ کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔سیکرٹری تعلیم، محی الدین احمد وانی نے یورپی یونین اور جرمنی کی جانب سے پاکستان میں ٹی وی ای ٹی کے شعبے میں تعاون کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات ہمارے نوجوانوں کو روزگار کے بہتر مواقع کے لئے درکار مہارتوں سے لیس کریں گے ۔نئے سی او ایزاساتذہ کی تربیت، تحقیق، جدت اور بزنس انکیوبیشن کے مراکز کے طور پر کام کریں گے۔ وہ صنعت کی ضروریات کے مطابق تربیت فراہم کریں گے اور اہم اقتصادی شعبوں میں جدید ترین ٹیکنالوجی فراہم کریں گے۔

ای پیپر دی نیشن