وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ ہم چین کے ساتھ مل کر معاشی معجزے پیدا کر سکتے ہیں۔مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے چینی سفیر جیانگ زیڈونگ کی ملاقات ہوئی .جس میں ٹیکنالوجی، کاروبار اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کے امکانات کا جائزہ لیا گیا۔اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد نواز شریف نے کہا کہ چین ہمارا قابلِ اعتماد دوست ہے اور ہمیں اس عظیم قوم کے ساتھ اپنے تعلقات پر فخر ہے۔انہوں نے کہا کہ مریم نواز شریف پنجاب کے عوام کے لیے بہت سے فلاحی منصوبوں کی قیادت کر رہی ہیں، جن کے ساتھ ساتھ پنجاب انفراسٹرکچر اور ٹیکنالوجی میں چین کے تعاون کا خیرمقدم کرے گا۔وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کا کہنا تھا کہ ہم چین کے ساتھ مل کر معاشی معجزے پیدا کر سکتے ہیں. ہم پنجاب میں اپنے چینی دوستوں کو خوش آمدید کہنے کے لیے ہمیشہ تیار ہیں۔ مریم نواز نے چینی سرمایہ کاروں کو مراعات اور سہولیات فراہم کرنے کے لیےمخصوص “چائنیز اکنامک زونز” کے قیام کی تجویز پیش کی۔انہوں نے کہا کہ ہم چین کی کامیابی کو اپنی کامیابی سمجھتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان غربت میں کمی کے لیے چینی ماڈل سے بہت فائدہ اٹھا سکتا ہے۔عوامی جمہوریہ چین کے سفیر عزت مآب جناب جیانگ زیڈونگ نے کہا کہ چین بھی پاکستان کے ساتھ اپنی دوستی کو بہت قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومتوں میں اس دوستی میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ CPEC کے اپ گریڈڈ وژن میں پنجاب کی شمولیت کا خیر مقدم کریں گے، جس میں خصوصی اقتصادی زونز کی ترقی بھی شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ چین پنجاب میں زراعت کے شعبے میں سرمایہ کاری کا خواہاں ہے۔انہوں نے کسان کارڈ، ٹریکٹر سکیم جیسے وزیراعلیٰ کے اقدامات کو سراہا اور بتایا کہ پنجاب میں چین کے تعاون سے 5 لاکھ ایکڑ رقبے پر زیادہ پیداوار دینے والی ہائبرڈ ریپسیڈ کاشت کی جا رہی ہے اور اب وہ اس رقبے کو دوگنا کرنا چاہتے ہیں۔ چینی سفیر کا کہنا تھا کہ پاکستان کے 1000 کسانوں کو چینی ماہرین جدید کاشتکاری کی تکنیک کی تربیت دیں گے۔وزیر اعلیٰ نے زراعت میں مشینوں اور پانی کے موثر استعمال کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ ان شعبوں میں چینی مہارت سے استفادہ بہت اہمیت کا حامل ہو گا۔اجلاس میں سینیٹر پرویز رشید اور سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے شرکت کی۔ اس موقع پر چیف سیکرٹری زاہد اختر زمان اور دیگر متعلقہ افسران بھی موجود تھے۔