سپریم کورٹ کے جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں قائم پانچ رکنی لارجر بنچ نے اس کیس کی سماعت کرتے ہوئے ایڈووکیٹ پنجاب خواجہ حارث کو ہدایت کی وہ شہبازشریف کے کیس کی پیروی نہ کریں، کیونکہ یہ ذاتی نوعیت کا معاملہ ہے، جس کے لیے کسی پرائیویٹ وکیل کی خدمات حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ بعد ازاں فاضل عدالت نے کیس کی مزید سماعت غیرمعینہ مدت تک کے لیے ملتوی کردی۔ واضح رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کے خلاف ان کی اہلیت کو شاہد اورکزئی نے چیلنج کیا تھا۔ درخواست گذار کا موقف ہے کہ بھکرکی نشست سے کامیاب ہونے کےبعد مستعفیٰ ہوئے بغیر شہباز شریف راولپنڈی سے انتخابات میں حصہ نہیں لے سکتے ، لہٰذا آئینی اور قانونی اعتبارسے وہ اپنی دونوں نشستوں سے محروم ہوچکے ہیں، جس کے بعد وہ وزارت اعلیٰ کے منصب کے اہل نہیں رہے۔