راولپنڈی کی احتساب عدالت نے شریف برادران کے خلاف کرپشن ریفرنسز ری اوپن کرنے سے متعلق درخواست پرفیصلہ تین مئی تک ملتوی کردیا۔

Apr 26, 2010 | 15:50

سفیر یاؤ جنگ
راولپنڈی کی احتساب عدالت کے جج وامق جاوید نے کیس کی سماعت کی اور اپنے ریمارکس میں کہا کہ عدالتی مصروفیات کے باعث فیصلہ تین مئی کو سنایا جانے کا امکان ہے۔ شریف برادران اور ان کے اہل خانہ پر کرپشن کے تین مقدمات ہیں جن میں
حد یبیہ پیپرملز،اتفاق فاونڈریز اور رائے ونڈ اثاثہ جات شامل ہیں۔ حدیبیہ پیپر ملز میں چونسٹھ کروڑ روپے کی کرپشن کا الزام ہے۔ شریف برادران کے بارے میں بارہ اپریل 2001 کو ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل  اظہر سعید نے درخواست دی تھی کہ شریف برادران کی جلا وطنی کے باعث تین مقدمات کی سماعت روکی جائے۔  اس کے بعد اکیس اگست 2008 کو ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل ذوالفقار احمد بھٹہ نے ریفرننسز کو ری اوپن کرنے کی درخواست دے دی تاہم عدالت نے یہ فیصلہ دیا تھا کہ چئیرمین نیب کے دستخطوں کے بغیر کوئی کیس ری اوپن نہیں ہو سکتا ۔ سترہ فروری دو ہزار دس کو ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل عبدلاابصار قریشی نے کیس ری اوپن کرنے کی درخواست کی تھی جس کے بعد اس کی سماعت شروع ہوگئی ۔ احتساب عدالت اب فیصلہ تین مئی کو سنائے گی ۔
مزیدخبریں