یہ مطالبہ احسن اقبال نے اسلام آباد میں ایک غیرسرکاری تنظیم کی جانب سے ہونیوالے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کا شمار دنیا کے ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں تعلیم اور صحت کو کم اہمیت دی جاتی ہے، جس کے باعث اقوام متحدہ کی جانب سے دوہزار پندرہ تک صحت، تعلیم اور دیگر سماجی شعبہ جات کیلئے مقرر کردہ اہداف کا حصول ممکن نظر نہیں آتا لہذاحکومت اسکے لئے بجٹ مختص کرے۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ اٹھارھویں ترمیم کے نہ ماننے کے بارے میں ان سے منسوب بیان میں کوئی صداقت نہیں اور وہ اسکی تردید کرچکے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ترمیم میں پارٹی سربراہ کو پارٹی چھوڑنے والے ارکان کو نااہل کرانے کا اختیار اس لیے دیا گیا ہے کہ تاکہ کوئی رکن ایک پارٹی کے ٹکٹ سے منتخب ہوکر دوسری پارٹی میں شامل نہ ہوسکے ۔