شام کے قصبے درعا میں فوجی دستے داخل، ٹینکوں کے ذریعےبمباری میں پچیس افراد ہلاک ۔ شام پراضافی پابندیوں سمیت مختلف آپشن زیر غور ہیں۔ امریکہ

شام میں حکومت مخالف بغاوت کو کچلنے کے لیے فوجی کارروائی کا باقاعدہ آغاز کردیا گیاہے۔ درعا قصبے میں کرفیو نافذ کردیا گیا ہے اور تین ہزار فوجی ٹینکوں سمیت داخل ہوگئے ہیں۔ فوج کی جانب سے کرفیو کی خلاف ورزی کرنے والوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے تازہ کارروائی میں اب تک پچیس شہری مارے جاچکے ہیں۔ فوج نے دمشق کے نواح میں دوما کے مقام پربھی گولہ باری کی ہے۔اقوام متحدہ نے شام سے مطالبہ کیا ہے کہ فوجی کارروائی بند اور مظاہرین کی ہلاکتوں کی تفتیش کرے۔ دوسری جانب وائٹ ہاؤس کے ترجمان جے کارنے نے پریس بریفنگ میں بتایا کہ اوباما انتظامیہ صدربشارالاسدکی حکومت پر کچھ پابندیاں لگانے پرغورکررہی ہے۔ ان کا کہناتھا کہ حکومت کو رویہ تبدیل کرنے کے لیے امریکی افسران کے اثاثے منجمد کرنےاور امریکہ میں ان کے بزنس پر قدغن لگانے سمیت مختلف آپشنز زیر غور ہیں۔

ای پیپر دی نیشن