1995ءمیں 8 ہزار مسلمانوں کا قتل عام سربیا کے صدر نے پہلی بار معافی مانگ لی

سراجیوو (اے ایف پی) سربیا کے صدر تومسلوونکولک نے سربرنیکا میں 8 ہزار مسلمانوں کے قتل عام پر پہلی بار معافی مانگ لی۔ بوسنیا کے نیشنل ٹیلی ویژن کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ جھک کر معافی مانگتا ہوں ان جرائم کو جو سربرنیکا میں ہوئے لیکن انہوں نے 1995ءمیں سرب فوج کے ہاتھوں قتل عام کو نسل کشی قرار دینے سے گریز کیا۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...